آج سمجھ آئی کہ ہم بے ایمان کو بے ایمان کیوں نہیں سمجھتے، کرپٹ کو کرپٹ کیوں نہیں سمجھتے۔ پاکستان کے چھوٹے سے شہر میں ہونے والے دلخراش واقعہ نے ساری پول کھول کر رکھ دی

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ایک چھوٹے سے شہر قصور کی تحصیل پتوکی میں آج ایک دلخراش واقعہ پیش آیا۔ واقعہ اتنا افسوسناک تھا کہ اس کے منظر ایک ویڈیو میں ریکارڈ دیکھنے کے بعد کوئی بھی سکتے میں جا سکتا ہے۔ اس افسوسناک واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہوئی۔

 

 

واقعے کی ویڈیو دیکھنے کے بعد اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہماری عوام کتنی بے حس اور پیٹ کی بھوکی ہے۔ آج اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہم کرپٹ کو کرپٹ کیوں نہیں سمجھتے ہم بے ایمان کو بے ایمان کیوں نہیں سمجھتے اور دین فروش کو دین فروش کیوں نہیں سمجھتے۔

 

 

اشرف نامی محنت کش جس کا پیشہ پاپڑ بنانا اور پھر اس کو مختلف جگہوں پر جا کر بیچنا تھا آج کے دن جب وہ ایک شادی میں پاپڑ بیچنے کی غرض سے گیا تو وہاں کی عوام نے ایک معمولی چور ہونے کی شک کی بنا پر تشدد کا نشانہ بنایا اور انتہائی تشدد کی وجہ سے اشرف نامی پاپڑ فروش دنیا سے رخصت ہوگیا۔ مشتعل عوام کے ہاتھوں کسی معصوم کی جان جانا آجکل ایک معمولی بات بن چکا ہے لیکن اس واقعہ میں سب سے دلخراش چیز یہ بھی تھی کہ جس شادی ہال میں اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اس کی لاش اسی شادی ہال کے فرش پر عوام کے درمیان پڑی رہی اور عوام آرام سے گول میزوں پر بیٹھ کر کھانا کھاتی رہی۔

 

 

یہ سب مناظر وہاں موجود ایک شخص نے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیے جس کو دیکھنے کے بعد سمجھ آتی ہے کہ ہم کتنے بے حس ہیں، اس لیے ہم اپنا مستقبل ان لوگوں کے ہاتھوں میں دیتے ہیں جو ہمیں صرف بریانی یا قیمے والے نان کھلاتے ہیں کیونکہ ہمیں صرف کھانے سے غرض غیرت اور احساس نام کی چیز ہمارے اندر نہیں ہے۔

 

 

اس پوسٹ کو اتنا شیئر کریں کہ ہر شخص تک پہنچے اور ہر شخص کو احساس ہو کہ ہمارا معاشرہ کس طرف جا رہا ہے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *