اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے سائبر ونگ کو اپنے اختیارات کا انصاف کے ساتھ استعمال کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر ونگ کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے اختیارات کا انصاف کے ساتھ استعمال کرے ورنہ عدالت اتھارٹی کے ناجائز استعمال پر تفتیشی افسران پر بھاری قیمت عائد کرے گی۔

 

 

آئی ایچ سی کے چیف جسٹس اطہر من اللہ صحافیوں بلال غوری ، اسد تور اور دیگر کے خلاف ایف آئی اے کے سائبر ونگ کی جانب سے جاری انکوائری کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کر رہے تھے۔

 

 

جب چیف جسٹس نے ایف آئی اے سائبر ونگ کے ڈائریکٹر بابر بخت قریشی سے متعدد زیر التوا شکایات کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے عدالت کو بتایا کہ وہ ہزاروں میں ہیں۔ چیف جسٹس نے پھر ان سے پوچھا کہ ایف آئی اے یہ تاثر کیوں دے رہی ہے کہ وہ صرف صحافیوں کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔ انہوں نے ریمارکس دیئے ، “آپ کو اس تاثر کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ، کیونکہ اختلاف رائے کو ختم کرنا اسلامی تہذیب اور مہذب معاشرے کے اصولوں کے منافی ہے۔”

 

 

جسٹس من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم کیسز میں کسی ملزم کو طلب کرنے کے لئے رہنما اصول پر مشتمل فیصلے کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ انہوں نے مشاہدہ کیا ، “آپ معاشرے میں نفرت پھیلارہے ہیں کیونکہ آپ کسی شہری کو شکایت کی تفصیلات بتائے بغیر طلب کر رہے ہیں۔”

 

 

ایف آئی اے سائبر ونگ کے ڈائریکٹر نے کہا کہ انہوں نے عدالت کے رہنما خطوط کو پھیلادیا ہے اور عدالت کو مستقبل کی انکوائریوں میں معیاری آپریٹنگ طریقہ کار پر عمل درآمد کا یقین دلایا ہے۔

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *