پاکستان (نیوز اویل)، نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کے نزدیک لوگوں میں سے سب سے زیادہ محبوب انسان وہ ہے جو سب سے زیادہ نفع مند ہے۔ یعنی کہ وہ اپنے مال میں سے اللہ کی راہ میں خرچ کرے،
لوگوں کی مشکلات دور کرنے کی کوشش کرے، ان کی مدد کرے، انہیں کھانا کھلائے، ان کا قرض ادا کرے، غلام کو آزاد کرے اور تمام مخلوق خدا کے ساتھ محض حسن سلوک کا مرتکب ہو، نہ کہ ظلم اور بد سلوکی کا۔
وہ شخص جو غصے میں اپنے اعصاب پر قابو پائے اور شیطان کے بہکاوے میں نہ آتے ہوئے اپنے غصے کو پی جائے تو اللہ کو اس کا یہ فعل بہت پسند آتا ہے اور اللہ بدلے میں ایسے انسان کے گناہوں کی پردہ پوشی کرتا ہے۔ اللہ ایسے شخص کے دل کو سکون اور اطمینان کی
دولت سے مالا مال کر دیتا ہے اور روز قیامت بھی اس شخص کو اجر عظیم سے نوازا جائے گا۔
اگر کوئی شخص کسی دوسرے کے کام آئے تو جب وہ خود مصیبت میں گرفتار ہو گا تو اللہ اس وقت اس کو ثابت قدم رکھے گا اور پھسلنے سے بچائے گا۔
حسن اخلاق کے مالک انسان کو اللہ بہت پسند فرماتا ہے۔ اس کے برعکس وہ لوگ اللہ کو پسند نہیں جو بد اخلاق ہوں۔ کیونکہ کہا جاتا ہے کہ بد اخلاقی اعمال کو اس طرح خراب کر دیتی ہے جس طرح سرکہ شہد کو خراب کر دیتا ہے۔