پاکستان (نیوز اویل)، اللہ تعالی نے رات نیند کے لیے بنائی ہے لیکن آج کل جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے لوگوں نے اپنے سونے اور جاگنے کے وقت کا تعین کرنا ہی چھوڑ دیا ہے آج کل زیادہ تر لوگ رات کو دیر سے سوتے ہیں اور ان کی صبح کے ٹائم فجر کی نماز کے لیے آنکھ نہیں کھلتی یا پھر وہ فجر کی نماز پڑھ کر فورا ہی سو جاتے ہیں ۔
فجر کی نماز پڑھ کر سونے والے کے حوالے سے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا ارشاد ہے کہ جو شخص فجر کی نماز پڑھ کر سو جاتا ہے اس کے لیے رزق کی تنگی ہوتی ہے کیونکہ فجر کی نماز کے بعد فرشتے آسمانوں سے زمین پر آتے ہیں اور انسانوں میں رزق تقسیم کرتے ہیں اور جو لوگ فجر کے نماز کے بعد سو جاتے ہیں ان رزق کا وہ واپس لے جاتے ہیں اور ایسے لوگ رزق کی تنگی کا شکار ہو جاتے ہیں اور اس کی تنگی کے لیئے شکوہ کرتے ہیں۔
اللہ تعالی نے رات نیند کے لیے بنائی ہے اور دن کام کے لئے اور اگر آپ رات کو ٹائم سے سو جاتے ہیں اور صبح فجر کی نماز کے بعد اپنا کام مکمل کرتے ہیں تو یہ مذہبی لحاظ سے بھی ابھی اور اس کے علاوہ آپ کی صحت کے لحاظ سے بھی بہترین چیز ہے
اور پورے دن کی تھکان دور کرنے کے لیے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم دوپہر کے وقت کچھ دیر آرام فرماتے تھے جس کو قیلولہ کرنا کہتے ہیں۔ یہ کچھ وقت کی نیند آپ کو چاک و چوبند کر دے گی اور آپ دن کا باقی حصہ خوشگوار اور بغیر تھکاوٹ کے گزار سکیں گے ۔