پاکستان (نیوز اویل)، اگر جسم کے کسی حصے میں درد ہو ، کسی قسم کی تکلیف ہو یا پھر کوئی بیماری ہو تو اب یہ کرنے سے تمام بیماریاں ختم ہوجائیں گی ، اور جسم سے
درد اور ہر طرح کی تکلیف ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گی۔ ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف فرما تھے اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ آپ کے اردگرد بیٹھے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ پاک نے
مجھ پر بہت زیادہ احسان کیے جو کہ مجھ سے پہلے اور کسی بھی نبی یا پیغمبر پر نہیں کیے گئے اور فرمایا کہ میں بیٹھا تھا اور جبرائیل علیہ السلام آئے اور کہا اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تعالیٰ حکم دیتے ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اپنی
ایک کتاب بھیجی ہے اور اس کتاب میں ایک ایسی سورت بھی نازل کی ہے کہ اگر وہی سورت تورات میں ہوتی تو حضرت موسی علیہ السلام کی امت میں کوئی بھی یہودی نہ ہوتا یا اگر انجیل میں ہوتی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی امت میں سے کوئی نصرانی نہ ہوتا
اور اگر زبور میں ہوتی تو حضرت داؤد علیہ السلام کی امت میں سے کوئی بت پرست نہ ہوتا اور یہ میں نے اس لیے قرآن پاک میں اتاری ہے تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کے لوگ قیامت تک اس کی تلاوت سے قیامت کی ہولناک منظر کو یاد رکھیں گے
اور دوزخ کی آگ سے اسی خوف کی وجہ سے بچ جائیں گے ، اور پھر
حضرت جبرائیل علیہ السلام نے کہا کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ نے آپ کو تمام جہانوں کے لیے بر حق نبی بنا کر بھیجا اور اگر روئے زمین پر تمام سمندر سیاہی اور تمام درخت قلم بن جائے
اور سات زمینوں اور ساتوں آسمان کاغذ بن جائیں تو ابتدا سے قیامت تک لکھنے رہنے کے باوجود اس سورت کی فضیلت نہ لکھی جا سکے گی اور اس سورت کا نام”سورت الفاتحہ” ہے ، سورت الفاتحہ تمام بیماریوں کے لیے شفاء ہے ، بیماری جو کسی بھی علاج سے ٹھیک نہ ہو وہ اس سورت الفاتحہ کو صبح کی نماز اور سنت کے
درمیان بسم اللہ کے ساتھ 41 مرتبہ پڑھیں تو افاقہ ہو گا اور یہ روحانی علاج ہے مختلف عبادات اور وظائف استعمال کرکے مریض کو شیطانی اثر سے نکالا جاتا ہے۔رقیہ کا ماہر راقع کہلاتا ہے۔جو اس طریقہ علاج میں ہماری رہنمائی کرتا اسلام میں ہمیں واضح احکامات ملتے ہیں کہ انسان اپنے آپ کو روحانی لحاظ سے صحت مند اس طرح
رکھ سکتا ہے کہ حقوق العباد کی ادائیگی کرتا رہے تو وہ شیطانی عملیات سے بچا رہتا ہے ۔لیکن اللہ سے دوری کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ انسان اپنی زبان یا ہاتھ سے خود ہی اپنے لئے کوئی ایسا عمل کر گزرتا ہے کہ شیطان کو
اسے بہکانے و بھٹکانے کا موقع مل جاتا ہے۔ اور کالا جادو اس انسان پر آسانی سے اپنا وار کر جاتا ہے۔جادو کیا بھی جاتا ہے اور کروایا بھی جاتا ہے ۔آج کل دنیا میں ایک پکڑ دھکڑ چل رہی ہے نسلی ،لسانی ،مادی ہوس پرستی اور خواہشاتِ نفسانی کو پورا کرنے کی ایک دوڑ لگی ہے ۔