پاکستان (نیوز اویل)، کراچی یونیورسٹی میں ہونے والا واقعہ انتہائی افسوسناک واقع ہے جس کے بعد ملک میں خوف و ہراس پیدا ہوگیا ہے اور بیرون ملک سے بھی یعنی چائنا سے بھی پاکستان کے تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔
کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ بات ثابت ہوئی کہ یہ ایک پڑھی لکھی خاتون کا کارنامہ تھا اور اتنی پڑھی لکھی خاتون اس طرح کا کام کس طرح کر سکتی ہے اس سوال نے ہر کسی کے دماغ میں سر اٹھا لیا ہے ۔ اس خاتون کے بارے میں تفصیلات سامنے آئی ہیں ان تفصیلات کے مطابق اس خاتون کا نام ش۔ر۔ی بلوچ سامنے آیا ہے جو کہ کافی تعلیم یافتہ تھی ۔ اس خاتون نے زولوجی کے شعبہ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی تھی اور اس کے بعد بعد اس نے اسی شعبہ میں ایم فل بھی کیا ہوا تھا ۔ اور وہ پیشے کے لحاظ سے ایک ٹیچر تھی شادی شدہ تھی اور اس کے دو بچے بھی ہیں اور اس کا ایک تعلیم یافتہ خاندان سے تعلق ہے۔
یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس خاتون کا شوہر ڈاکٹر ہے اور اس کے ماموں بھی کوئی مصنف اور کس یونیورسٹی میں پروفیسر بھی رہ چکے ہیں اور اس کے والد بھی ابھی اچھی خاصی پوسٹ پر ہیں جبکہ اس کے ایک بہنوئی بھی پروفیسر ہیں ۔ تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر اتنا تعلیم یافتہ خاندان ہونے کے باوجود اس خاتون نے یہ کام کیوں کیا اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں اور اس کے شوہر کو حراست میں لینے کے لیے چھاپے مارے جا رہے تھے حکومت اور سکیورٹی اداروں کی طرف سے سے اس بات کو بتانے سے گریز کیا جا رہا ہے کہ اس کے شوہر کو حراست میں لے لیا گیا ہے یا نہیں۔