پاکستان (نیوز اویل)، بلال احمد غوری جو کہ بہت مشہور کالم نگار ہیں حال ہی میں انہوں نے ایک کالم لکھا ہے جس میں انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے لیے ہوئے یوٹرن کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف جذبات میں آکر کچھ بھی کہہ جاتے ہیں ،
ایک مرتبہ وزیراعظم صاحب نے یہ بیان دیا کہ ہم لوڈشیڈنگ چھ ماہ میں ختم کر دیں گے اگر ایسا نہ ہوا تو میرا نام بدل دیں تو اس کے بعد ایسا ہی ہوا لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی اور
اس پر پر نواز شریف صاحب کو وضاحت کرنی پڑی کہ شہباز شریف جذبات میں آکر کچھ بھی کہتے ہیں ، اور دوسرے وزیراعظم صاحب نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بارے میں بات کی ہے تب سے ان کی قیمتیں بڑھتی ہی جا رہی ہیں،
پھر انہوں نے یہ کہا کہ میں دل پر پتھر رکھ کر فیصلے کر رہا ہوں تو شہباز شریف کی آواز سے بہت بہتر ہے جو کہ وہ اپنے دل پر رکھتے جائیں گے اور عوام کی چیخیں نکلتی جائیں گی ،
پھر شہباز شریف صاحب نے کہا کہ عوام کو بڑا ریلیف لینگے اور آٹا کی قیمتوں میں کمی کریں گے میں اپنے کپڑے بھیج کر آٹو کی قیمتوں میں کمی کرونگا لیکن ان کی بات سنتے ہوئے ہوئے فلور مل مالکان نے آٹے کی قیمتیں بڑھا دیں ۔