پاکستان (نیوز اویل)، وزیراعظم عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں جانتا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے میرے بارے میں سازش کی جا رہی ہے ان کا کہنا تھا کہ اگست کے بعد ہی مجھے لگ رہا تھا کہ ایسا کچھ ہونے جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگست اور اکتوبر کے مہینوں میں ہی تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے سازش شروع کی گئی تھی اور میری ان سب چیزوں پر نظر تھی میں سب کچھ جانتا تھا اور یہ سازش لندن میں کی گئی ہے کیونکہ لندن میں کوئی جا رہا ہے کوئی آ رہا ہے اور نواز شریف سے ملاقات کی جا رہی ہیں ان ساری چیزوں سے اندازہ لگایا جا سکتا تھا کہ لندن میں ضرور کوئی کھچڑی پکائی جا رہی ہے ۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بشرہ بی بی تو کبھی گھر سے نہیں نکلتی اور ان کی کردار کشی کی گئی ہے اور ان کی دوست فرح کی بھی کردار کشی کی گئی ہے ان کا کہنا تھا کہ مجھے خود میڈیا رپورٹرز اور اینکرز نے بتایا ہے کہ انہیں اس حوالے سے پیسے آفر کیے جارہے ہیں کہ وہ اس طرح کی حرکتیں کریں ان کا کہنا تھا کہ اب مزید یہ چیزیں برداشت نہیں کریں گے اور اور اپوزیشن نے یہ آپشن دیا تھا کہ یا تو تحریک عدم اعتماد لائی جائے یا استعفی دے دیں یا پھر الیکشن کرائے جائیں تو الیکشن کرانا سب سے بیسٹ آپشن تھا لیکن اپوزیشن کو یہ بات پتا ہے کہ میری عوام میرے ساتھ ہے اور وہ الیکشن کروا کر پھنس جائیں گے ۔