پاکستان (نیوز اویل)، نماز ایک بہت اہم اور فرض عبادت ہے اور اس کے بارے میں ہر مسلمان سے سوال کیا جائے گا اور قیامت کے دن پہلا سوال ہی نماز کے بارے میں کیا جائے گا
لیکن کچھ ایسے لوگ ہوں گے جن کی نماز قبول نہیں ہوتی ، ان بد ب خ ت اور بد قسمت لوگوں کی نماز قبول کیوں نہیں ہوتیں اور اس کی کیا وجہ ہے ، تو سب سے پہلے اس بات کا ذکر کرتے ہیں کہ اللہ تعالی نے نماز پڑھنے کے لئے کچھ شرائط رکھی ہیں
جن میں یہ ہے کہ نماز پڑھی تو خوش و خضوع سے پڑھیں اور نماز پڑھی تو اس طرح پڑھیں کہ اللہ تعالی آپ کو سن رہا ہے اور آپ کا دھیان ادھر ادھر نہ ہو ، نماز پڑھ رہے ہوں تو آپ کو پتہ ہو کہ آپ اللہ کے سامنے حاضر ہوئے ہیں
اور اللہ تعالی کی تعریف بیان کر رہے ہیں ہیں ایسا نہ ہو کہ نماز پڑھ رہے ہیں اور دھیان دنیا داری پر ہے۔
اور نماز نہ قبول ہونے کے حوالے سے تین ایسے لوگوں کا ذکر آیا ہے جن کی نماز قبول نہیں ہوتی
ان میں سے سب سے پہلا شخص وہ ہے جو کہ غلام تھا لیکن وہ اپنے آقا کے پاس سے بھاگ گیا ہے اور اپنے آقا کی اجازت نہیں لی تو اس شخص کی نماز قبول نہیں ہوگی جب تک کہ وہ واپس اپنے مالک کے پاس نہ لوٹ جائے ،
دوسرا ایسا شخص اس کی نماز قبول نہیں ہوتی وہ شخص ہے جو کہ امامت کراتا ہے یعنی کہ نماز پڑھاتا ہے لیکن اس کے پیچھے نماز پڑھنے والوں میں سے کوئی نمازی اس سے ناراض ہے اور اس سے گلے شکوے ہیں تو اس امامت کرانے والے شخص کی نماز قبول نہیں ہوگی لیکن اس کے لیے بھی ضروری ہے کہ نمازی کو اپنا کوئی ذاتی مسئلہ نہ ہو بلکہ شرعی مسئلہ ہو اور وہ اس لحاظ سے امامت کرانے والے سے ناراض ہو ۔
اور تیسرا شخص جس کی نماز قبول نہیں ہوتی وہ ، وہ عورت ہے جو کہ اپنے شوہر سے سے ناراض ہوتی ہے اور رات بھی ناراضگی میں گزارتی ہے وہ جب تک ہم نے شوہر سے راضی نہیں ہو جاتی تب تک اس کی نماز قبول نہیں ہوتی اور فرشتے اس پر ل ع ن ت کرتے رہتے ہیں۔