جس دن اس کو پھانسی ہوئی سارا ملک اشکبار تھا۔۔۔ 80 کی دہائی کے وہ ڈرامے جو سڑکیں سنسان کر دیا کرتے تھے

پاکستان (نیوز اویل)، جس دن اس کو پھانسی ہوئی سارا ملک اشکبار تھا۔۔۔
80 کی دہائی کے وہ ڈرامے جو سڑکیں سنسان کر دیا

 

 

 

 

کرتے تھے جب پاکستان کے بننے کے بعد ڈرامہ انڈسٹری کا آغاز ہوا تو اس وقت یہ خاص خیال رکھا گیا تھا کہ اپنی روایات کو نہ بھولا جائے ،

 

 

 

 

اس وقت وہ ڈرامے بنے جو سڑکیں سنسان کر دیتے تھے یہاں تک کہ لوگ اپنی شادی کے فنکشن اس ڈرامے کے لحاظ سے ارینج کرتے تھے ،

 

 

 

ایک قابل ذکر ڈرامہ جس کا نام وارث تھا اس کی مقبولیت صرف پاکستان تک ہی محدود نہ رہی بلکہ اس کی کامیابی سرحد پار تک چلی گئی، یہ جذبات اور احساسات پر مبنی ڈرامہ تھا ،

 

 

 

 

دوسرا قابلِ ذکر ڈرامہ سیریل تنہائیاں ہے جو کہ حسینہ معین کی تحریر تھی ، ان کے ڈرامہ کی خصوصیت اپنے ڈرامے میں خواتین کو مضبوط دکھانا تھا اور اس ڈرامے

 

 

 

کی کہانی بھی ایسے ہی مضبوط کردار کے گرد گھومتی ہے ، اور یہ ڈرامے ویک اینڈ پر پیش کیے جاتے تھے اور اسی دن عام طور پر شادی کی تقریبات کا آغاز ہوتا تھا

 

 

 

جو کہ ڈرامے کے ختم ہونے کے بعد ہوا کرتا تھا ، ان ڈراموں کی کہانیوں کے موضوعات کی انفرادیت سے بھرپور اور اسٹرونگ ہوتے تھے ،

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *