لاہور، اسلام آباد( این این آئی، آن لائن )پیپلز پارٹی کی قیادت نے جہانگیر ترین گروپ کی شمولیت کرانے کے لئے مخدوم خاندان کو ٹاسک سونپ دیا ۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے جہانگیر ترین گروپ سے رابطے شروع کر دئیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے اہم رہنما نے گروپ کے اراکین کی بلاول بھٹو سے ملاقاتکے لئے کوششیں بھی شروع کر دی ہیں ۔پیپلز پارٹی کے بعض رہنمائوں کا دعویٰ ہے کہا جہانگیر ترین گروپ سے رابطے ہیں اور جلد سرپرائز دیں گے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے مجموعی ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا، اس موقع پر الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری کے معاملے پر بھی گفتگو ہوئی اور دونوں رہنمائوں نے پر الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری کے معاملے پر مشاورت کے ساتھ آگے بڑھنے پر اتفاق کیا۔
علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے اپنے خون پسینے سے پنجاب کو سنوارا لیکن عمران بزدار برادران نے پنجاب کوبنجر ، مہنگا اور بے روزگار کر دیا ،عمران بزدار برادران نے ہر جھوٹا الزام لگایا ، دو دو دفعہ گرفتار کیا گیا، تمام انکوئریاں ہو چکی ،عمران صاحب شہباز شریف کےبغض اور حسد میں دماغی مریض بن چکے ہیں ۔
اپنے بیان میں انہوںنے کہا کہ عمران صاحب نے پہلے نیب نیازی گٹھ جوڑ کو استعمال کیا اور وہی کیس ایف آئی کے حوالے کر دئیے ہیں ،شہبا شریف کے بنائے گئے ہر منصوبے کو کھنگالا گیا ، گھر کے ہر فرد کا احتساب ہو چکا لیکن کرپشن ثابت نہ ہو سکی ،عمران بزدار برادران عوام کو کچھ دینے نہیں بلکہعوام کا آٹا ، چینی بجلی دوائی گیس لوٹنے آئے ہیں ،شہباز شریف کے لگائے ہر منصوبے اور ذاتی معاملات کی تفتیش ہو چکی ، ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی ۔
انہوںنے کہا کہ شہباز شریف نے دس سال میں کھربوں کے منصوبے لگائے اور ایک ایک پائی کا حساب دیا ،شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے ہر جھوٹے الزام اور سوال کا دس دس دفعہ جواب دیدیا ہے ،عمران صاحب صرف تین سال میں اربوں کے آٹا ،چینی ، بجلی ،گیس اور ادویات چوری کا جواب دے دیں ،نیب تھک ہار چکا لیکن شہباز شریف کے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہ کر سکا ،عمران صاحب شہبا شریف کے حسد اور بغض کی آگ میں جل رہے ہیں ،شہباز شریف اور حمزہ شہباز سے تمام جھوٹے الزامات کی نیب نے جیل میں تفتیش کر لی ہے۔