پاکستان (نیوز اویل) ، یہ بات تو ہر مسلمان جانتا ہے کہ حج فرض ہے جس کو ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے زندگی میں ایک مرتبہ صاحب حیثیت لوگوں کو حج ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے بے شک بہت زیادہ قسمت والے لوگ ہوتے
ہیں جو کہ حج کا فریضہ ادا کرتے ہیں اور حج کی سعادت نصیب ہونا تو ایک مسلمان کے لیے بہت زیادہ خوش قسمتی ہے لیکن بہت دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ بہت سے لوگ
جو حج کرنے جاتے ہیں وہ وہاں پر جا کر حج نہیں کر پاتے یا پھر کچھ لوگ تو عمرہ بھی نہیں کر پاتے اور کچھ لوگ وہ ہوتے ہیں جو کہ اس جگہ جانے کی استطاعت نہیں رکھتے بہرحال آج کل سوشل میڈیا پر ایک بحث بہت زیادہ جاری ہے جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک بزرگ
پچھلے سال حج کرنے کے لیے گئے تھے لیکن وہ حج ادا کرنے سے پہلے ہی انتقال کر گئے اور جب ان کی آخری خواہش سامنے آئی تو وہ یہ تھی کہ وہ چاہتے تھے کہ ان کی جو دولت ہے اس سے ایک مسجد تعمیر کی جائے جہاں پر لوگ اللہ تعالی کی عبادت کریں اور اللہ تعالی کو بیٹھ
کر یاد کریں لیکن جب ان کی یہ خواہش سامنے آئی تو بہت سے لوگوں نے ان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور بہت سے لوگوں کہنا تھا کہ اگر آپ کے پاس بہت زیادہ پیسہ ہے تو آپ اس کو اپنے غریب رشتہ داروں کو دو کیونکہ ان کا
اس مال و دولت پر پہلا حق ہے آپ اس کو اپنے ارد گرد غریبوں میں بانٹو اور اگر یہ بات ہے کہ آپ کے پاس بہت ہی زیادہ مال و دولت ہے کہ آپ کے اپنے رشتہ داروں کو بھی اس کی ضرورت نہیں ہے تو اس کے بعد آپ یہ سوچ سکتے ہیں کہ آپ مسجد یا مدرسے کی تعمیر کریں اور اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل کر سکیں ۔
Hajj is one of the main pillers of Islam and every person must make at least once in lifetime, Hajj is performed over five to six days and have seven main steps ,
we know Islam is a complete code of life and it teaches us to pay attention on rights of your relatives if you are well settled then help then with you money and support them .