اقوام متحدہ (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سات ہزار ارب ڈالر کے چوری شدہ اثاثے محفوظ مالیاتی پناہ گاہوں میں چھپائے گئے ہیں،اس منظم چوری اور اثاثوں کی غیر قانونی منتقلی کے ترقی پذیر ملکوں پر دور رس منفی اثرات پڑے ہیں۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کہاکہ فیکٹ آئی نے حساب لگایا ہے
سات ہزار ارب ڈالر کے چوری شدہ اثاثے محفوظ مالیاتی پناہ گاہوں میں چھپائے گئے ہیں،اس منظم چوری اور اثاثوں کی غیر قانونی منتقلی کے ترقی پذیر ملکوں پر دور رس منفی اثرات پڑے ہیں،ان کی حالت مزید پتلی ہوتی جاتی ہے،غربت کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے ، جب منی لانڈرنگ ہوتی ہے تو ان ملکوں کی کرنسی پر دباؤ پڑتا ہے اوراس کی قدر میں کمی ہوتی ہے، ہر سال ہزار ارب ڈالر ترقی پذیر ملکوں سے نکال لئے جاتے ہیں،نتیجتاً تلاش معاش کیلئے امیر ملکوں کی جانب ہجرت کرنے والوں کا بڑاسیلاب آئیگا،جو کچھ ایسٹ انڈیا کمپنی نے کیا، وہی کچھ ترقی پذیر ملکوں کے ساتھ بدعنوان اشرافیہ کر رہی ہے، وہ دولت لوٹ کر امیرملکوں کے دارالحکومتوں میں منتقل کر رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ترقی یافتہ ملکوں سے چوری شدہ اثاثوں کی واپسی غریب قوموں کیلئے ناممکن ہے، امیر ملکوں کیلئے نہ کوئی کشش ہے اور نہ ہی مجبوری کہ وہ یہ غیر قانونی طور پر کمائی دولت واپس لوٹائیں حالانکہ یہ ترقی پذیر ملکوں کے عام عوام کی ملکیت ہے، مستقبل میں ایک وقت آئے گا جب امیر ملکوں کو ان غریب ملکوں سے معاش کیلئے ہجرت کرنے والوں کو روکنے کیلئے دیواریں تعمیر کرنا پڑ جائیں گی، جنرل اسمبلی کو ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے،جامع قانونی فریم ورک تشکیل دیا جائے جس سے دولت کی غیر قانونی اڑان کو روکا اور اس دولت کو واپس لوٹایا جائے۔