پاکستان (نیوز اویل)، سوتے وقت روح کہاں پرواز کرتی ہے حضرت علی ؓ کا ارشاد پاک سنو روح کی طاقت پہچانو
۔
جمعہ کے خطبے کے دوران کسی شخص نے حضرت علی سے پوچھا کہ کیا سونے کے بعد روح جسم سے جدا ہو جاتی ہے تو اس پر اللہ تعالی نے جواب دیا کہ انسانی روح تین حصوں پر مشتمل ہوتی ہے۔
پہلا حصہ وہ جو کہ انسان کے جسم کے اندر ہوتا ہے۔ دوسرا حصہ برزخ میں ہوتا ہے۔ روح کا تیسرا حصہ وہ ہے جو کہ سو جانے کے بعد انسان کے جسم سے جدا ہو جاتا ہے۔
نیک انسان کی روح جب جنات اور روحوں کے درمیان بنے راستے پر پہنچتی ہے تو اس کو مستقبل میں پیش آنے والے واقعات نظر آنے لگتے ہیں۔
اس کے برعکس گنہگار انسان کی روح اس کے جسم میں قید رہتی ہے اور اسے خواب میں اللہ کی طرف سے کچھ نظر نہیں آتا۔
روحیں دو اقسام کی ہوتی ہیں، ایک حیوانی اور دوسری سیرانی۔ حیوانی روح سوتے وقت بھی جسم میں رہتی ہے۔ اسی کی وجہ سے انسان زندہ رہتا ہے۔ جب یہ جسم سے پرواز کرجائے تو موت واقع ہو جاتی ہے۔
سیرانی روح نیند میں جسم کا ساتھ چھوڑ دیتی ہے اور گھومتی رہتی ہے۔ اسی کے باعث انسان خواب دیکھتا ہے۔
نیند سے بیدار ہونے پر سیرانی روح جسم میں واپس آ جاتی ہے۔
اللہ ہی تمام مخلوقات کو پیدا کرنے والا ہے لہذا روح کی حقیقت خدا بہتر جانتا ہے۔ ایک مرتبہ ایک یہودی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روح کے بارے میں سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اللہ نے وحی نازل فرمائی۔
اس کے مطابق نبی اکرم سے سلم نے اس یہودی کو جواب دیا کہ روح اللہ کا حکم ہے اور تمہیں بہت کم علم دیا گیا ہے۔ یعنی روح کا علم انسان کے علم کی کے دائرہ کار سے بہت آگے ہئ جو کہ اللہ ہی بخوبی جانتا اور سمجھتا