پاکستان (نیوز اویل)، سولر پینل سسٹم، لوڈشیڈنگ اور بجلی کے بھاری بل سے نجات لیکن خرچہ کتنا؟
۔
آج کل پاکستان بدترین اقتصادی بحران سے گزر رہا ہے۔ مہنگائی عروج پر ہے۔ بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں
آئے روز اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ مہنگائی ایک ایسا مسئلہ بن چکی ہے جس میں کمی ہوتی دکھائی نہیں دے رہی۔ محض دن بدن صورتحال بدترین ہوتی جا رہی ہے۔
حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ اب عوام کو اپنی
مدد آپ کے تحت اقدامات لینے کی ضرورت ہے۔ کسی نہ کسی طریقے سے انہیں خود کو اس مشکل سے نکالنا ہو گا اور ایسے ذرائع استعمال کرنے ہوں گے کہ وہ خود کو اس بدترین صورتحال کے اثرات سے بچا سکیں۔ مہنگائی
اس قدر بڑھ گئی ہے کہ اگر بجلی بچانے کے لیے گھر میں استعمال ہونے والی زیادہ بجلی کھینچنے والی مصنوعات کو بند بھی کر دیا جائے تو بھی بل میں کمی ہوتی دکھائی نہیں دیتی۔
بجلی کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے سولر پینل لگوانا ایک ایک فائدہ مند حل ہے۔ سولر پینل نے سورج کی روشنی سے بجلی پیدا کرنی ہوتی ہے اور یہ جس گھر میں لگایا جائے وہ گھر اپنی بجلی پیدا کرتا ہے۔ اس
طرح صارفین اپنے گھر کی پیدا کی ہوئی بجلی استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔ جو کہ ان کو سستی پڑتی ہے اور لوڈشیڈنگ جیسے مسئلہ کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑتا۔
سولر پینل کے ذریعے سے نہ صرف بجلی کی قیمت میں فرق پڑتا ہے بلکہ ایسے سولر پینل کی دستیاب ہیں جو بجلی بنانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ اگر آپ نے ایسا سولر پینل لگوایا ہے جو اتنی مقدار میں بجلی بنا
سکتا ہے کہ آپ کے استعمال کے بعد بھی اضافی بجلی بچ جائے تو وہ آپ واپڈا کو فروخت بھی کر سکتے ہیں۔
سولر پینل کے ساتھ عموما بیٹری نسبت ہوتی ہے۔ دن کے وقت سولر پینل سورج کی روشنی سے بجلی فراہم کرتا
ہے اور ساتھ ہی ساتھ وہ بجلی بیٹری میں محفوظ ہوتی رہتی ہے تاکہ جب سورج غروب ہو جائے تو اس بیٹری کی مدد سے بجلی کا استعمال کیا جاسکے۔اگر سولر پینل لگوایا جائے لیکن بیٹری نہ لگوائی جائے تو یہ آپ کو صرف دن میں ہی فائدہ دے گی جب سورج موجود ہوگا۔