اسلام آباد: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے ڈائریکٹر جنرل نے سینیٹ کی ہوا بازی کمیٹی کو آگاہ کیا کہ سیاحوں کے لئے ہیلی کاپٹر سروس متعارف کرانے کا منصوبہ عروج پر ہے۔
کمیٹی کی رکن پی پی پی کے سینیٹر شیری رحمان نے ان سے پوچھا کہ سیاحت کو فروغ دینے کے لئے ہیلی کاپٹر کی سہولت کیوں نہیں پیش کی جارہی ہے ، جس کا مؤخر الذکر نے جواب دیا کہ اس سلسلے میں منصوبہ پائپ لائن میں ہے۔
سی اے اے کے ڈی جی خاقان مرتضیٰ نے آگاہ کیا کہ سوات کے سیدو شریف ایئرپورٹ جانے والی پروازیں مسافروں کی مطلوبہ تعداد نہ ہونے کی وجہ سے معطل کردی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ سوات جانے والی پرواز میں محض چھ مسافروں نے سفر کیا ، جس کی وجہ سے فلائٹ آپریشن معطل کردیا گیا۔
جعلی پائلٹ لائسنس اسکینڈل سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ، انہوں نے کہا کہ 262 میں سے 82 پائلٹوں کے لائسنس جعلی قرار دیئے گئے ہیں۔ ہوا بازی کمیٹی نے اس سے آئندہ اجلاس میں اس معاملے پر ایک رپورٹ پیش کرنے کو کہا۔
سینیٹر عون عباس کا موقف تھا کہ جعلی لائسنس کے اجراء کے ذمہ دار افراد پر سنگین الزامات کے تحت مقدمہ درج ہونا چاہئے تھا۔ انہوں نے پوچھا کہ غلام سرور کو وزیر ہوا بازی مقرر کرنے سے قبل کیا پائلٹوں کے بوگس لائسنس کے بارے میں کوئی نہیں جانتا تھا۔ انہوں نے اس معاملے کی تحقیقات کروانے پر وزیر کی تعریف کی۔
کمیٹی نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ایئر مارشل ارشد ملک کو ہدایت کی کہ وہ کراچی طیارہ سانحے کا ریکارڈ بھی ساتھ لے۔