ممتاز مفتی عبدالقوی نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے ایک خفیہ نکاح کر لیا ہے۔صحافی مبشر لقمان کو انٹرویو دیتے ہوئے مفتی عبدالقوی نے نکاح کے موضوع پر بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہوں نے 40 دن پہلے ایک خاتون سے ان کی رضامندی کے بعد نکاح کر لیا ہے۔
بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمار ے دین اسلام نے نکاح کو بہت آسان بنایا ہے ، اس لئے میں نے کسی او ر سے نہیں بلکہ صرف خاتون سے پوچھا ہے۔ میں نے خاتون سے پوچھا کہ میں آپ سے نکاح کرنا چاہتا ہوں، خاتون نے فوراََ حامی بھر دی جس کے بعد ہم نے بغیر کسی کو بتائے نکاح کر لیا ہے۔خاتون کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ ان کا تعلق اسلام آباد کے ایک بہت بڑے خاندان سے ہے اور وہ نہایت شریف خاتون ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میں بھی صاحب اولاد ہوں اور خاتون بھی، ہم دونوں نے یہ بات اپنی اولاد کو بھی نہیں بتائی اور خاموشی سے نکاح کر لیا۔ نکاح کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نکاح ایک ایسی چیز ہے، جس کے بارے میں بس شوہر اور بیوی کی رضامندی چاہیئے ہوتی ہے۔
نکاح کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم دونوں نے یہ فیصلہ اپنی مرضی سے لیا جس کے بعد ہم دونوں کو اس پر فخر ہے کیونکہ ہم نے کوئی غلط کام نہیں کیا، دین اسلام کے مطابق سنت مکمل کی ہے۔ مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ کچھ دن بعد میرے نواسے کا نکاح ہے اور میں نے یہ بات ابھی تک اپنے بچوں کو بھی نہیں بتائی کیونکہ مجھے علم ہے کہ وہ انسان ہیں ا و انہیں اس بات کا دکھ ہو گا، ا س لئے میں نے اس بات کو خفیہ ہی رکھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں پہلے جب اسلام آباد جاتا تھا تو ہوٹل میں قیام کرتا تھا، لیکن اب میں اپنی بیوی کے گھر میں قیام کرتا ہوں۔