اسلام آباد(نیوز ڈیسک) تبدیلی آ نہیں رہی تبدیلی آ گئی ہے ملکی معاشی حالات بہتر ہوتے ہی عوام کو ریلیف دینے کا کام شروع ہو گیا ہے اور موبائل فون صارفین پر عائد بھاری ٹیکسوں میں کمی کی منظوری دے دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق کا کہنا ہے کہ وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونی کیشن کی سفارشات کی روشنی میں وفاقی کابینہ نے ٹیلی کام سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دینے ، ٹیلی کام سیکٹر اور موبائل فون صارفین پر عائد مختلف بھاری ٹیکسوں میں بتدریج کمی کرنے کی متفقہ طور پر منظوری دے دی ہے جس کا براہ راست فائدہ موبائل فون استعمال کرنے والے صارفین کو ہو گا۔ نئی سم کی خریداری پر فیس وصولی بھی ختم کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ موبائل فونز کی صنعت میں سرمایہ کاری سے مقامی پیداوار اور روزگار میں اضافہ ہوگیا، پاکستان اپنی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ جلد اسمارٹ فونز برآمد بھی کرے گا ، موبائل اسیسریز بھی پاکستان میں ہی تیار کی جائیں گی۔ انجینئرنگ ڈیویلپمنٹ بورڈ کے مطابق 3 غیر ملکی کمپنیوں کی ماہانہ تجرباتی پیداوار 10 لاکھ موبائل فونز سے تجاوز کرگئی ہے ، ایک مقامی کمپنی کی 200 ڈالر سے کم قیمت والے موبائلز کی ماہانہ پیداوار بھی ڈیڑھ لاکھ سے بڑھ کر ساڑھے 6 لاکھ تک پہنچ گئی۔
رپورٹ کے مطابق اسمارٹ فون کی صنعت پھلنے پھولنے سے اب تک 6 ہزار سے زیادہ افراد کو روزگار بھی مل چکا ہے ، پاکستان ماہانہ 36 لاکھ اسمارٹ موبائل فون سیٹس کی مقامی طلب پوری کرنے کے قریب پہنچ گیا۔ حکام پر امید ہیں کہ جلد دنیا بھر کی مارکیٹس میں میڈ اِن پاکستان موبائل فونز نظر آئیں گے۔