اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے معاملے پر وفاقی وزیر داخلہ کو 48 گھنٹوں میں ملزمان کو حراست میں لینے کا حکم دے دیا ہے۔انہوں نے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اغواکاروں کو پکڑنے کیلئے تمام ذرائع بروئے کار لائے جائیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ترجیحی بنیادوں پر واقعے کی تحقیقات کریں اور واقعے میں ملوث ملزمان کو 48گھنٹوں میں حراست میں لیں اور تمام حقائق سامنے لائیں۔ واضح رہے کہ افغان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں افغانستان کے سفیر نجیب اللہ علی خیل کی بیٹی کو گھر جاتے ہوئے اسلام آباد میں نامعلوم افراد نے اغواء اور بدسلوکی کا نشانہ بنایا ہے۔ ہفتہ کو کابل میں جاری کئے گئے ایک بیان میں افغان وزارت خارجہ نے کہا کہ سلسلہ علی خیل کو جمعہ کو نامعلوم افرا دنے اس وقت اغواء کیا جب وہ گھر جارہی تھی، رہائی کے بعد ان کو ایک ہسپتال میں طبی نگہداشت کیلئے رکھا گیا۔
بیان میں واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایک شرمناک فعل قرار دیا گیا اور اس عمل پر تشویش کا اظہار کیا۔ بیان کے مطابق افغان حکومت کو اپنے سفارتکاروں، ان کے خاندان کے ممبران اور دیگر سٹاف کی سکیورٹی پر تشویش ہے۔ بیان میں پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ سفارتکاروں، ان کے خاندان اور دیگر کارکنوں کی حفاظت کیلئے بین الاقوامی قوانین کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں۔ بیان کے مطابق واقعہ کو پاکستانی وزارت خارجہ کے ساتھ اٹھایا گیا ہے اور ان سے واقعہ میں ملوث افراد کی حراست اور ان کو سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ دریں اثناء واقعہ کے فوراً بعد اسلام آباد پولیس اور دیگر قانون نافذ کر نے والے اداروں نے فوری ایکشن لیتے ہوئے تحقیقات شروع کیں۔