راولپنڈی: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کے ساتھ کسی ٹیکسی میں کوئی بدسلوکی نہیں ہوئی۔ حکومت پاکستان کیس سے پیچھے نہیں ہٹے گی، افغان بیٹی کی درخواست اور ہماری تفتیش میں زمین آسمان کا فرق ہے، کسی ٹیکسی میں کوئی آدمی نہیں بیٹھا، یہ اغوا کا کیس نہیں، افغان سفیر کی بیٹی کی نقل و حرکت کی تمام فوٹیج دفتر خارجہ کو دے دی ہے۔
دفتر خارجہ چاہے تو فوٹیج کو سفیروں اور میڈیا کو دے سکتا ہے، سرحد پر فوج اور پیچھے سول ادارے تعینات ہیں، داسو ڈیم والے معاملہ کی تفتیش مکمل کر لی، چینی ہمارے کام سے مطمئن ہیں، پاکستان اور چین کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، عمران خان کی قیادت میں ملک آگے بڑھے گا، بحرانوں سے نکلے گا، آزاد کشمیر میں بلے کی حکومت بنے گی۔ منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ہم نے اسلام آباد اور راولپنڈی کی 700 سے زائد گھنٹے کی فوٹیج دیکھی، 200 سے زیادہ ٹیکسیوں کی جانچ پڑتال کرنے کے بعد ان چار ٹیکسیوں اور ان کے مالکان تک پہنچے ہیں تاہم ہمیں افسوس ہے کہ ہے ہماری اتنی کوشش کے باوجود وہ خود یہاں سے چلی گئی ہیں۔
البتہ ہم نے مقدمہ کیا ہے اور ریاست پاکستان یہ مقدمہ فالو کرے گی۔شیخ رشید نے کہا کہ حکومت پاکستان اس کیس سے پیچھے نہیں ہٹے گی حالانکہ ان کی درخواست اور ہماری تفتیش میں زمین آسمان کا فرق ہے، کسی ٹیکسی میں کوئی آدمی نہیں بیٹھا اور ہماری تفتیش کے مطابق یہ اغوا کا کیس نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ سفیر کی بیٹی کی نقل و حرکت کی تمام فوٹیج دفتر خارجہ کو دے دی ہے،دفتر خارجہ چاہئے تو اس فوٹیج کو سفیروں اور میڈیا کو دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ افغان سفیر کی بیٹی نے فون دیا لیکن تمام ڈیٹا ڈیلیٹ کرکے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈپلومیٹک انکلیو کو خاص سیکورٹی زون بنانے جارہے ہیں۔