وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے حیرت کا اظہار کیا کہ حکومت کس طرح مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی وطن واپسی کی گارنٹی پر بھروسہ کر سکتی ہے جب وہ اپنے بھائی مسلم لیگ (ن) کے سپریمو نواز شریف کے لئے بھی اسی یقین دہانی کو پورا نہیں کرسکے تھے۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب مرزا شہزاد اکبر کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا: “سوال یہ ہے کہ جب شہباز شریف کی پہلے دی گئی ضمانت پوری نہیں ہوسکی ہے تو اب ان کی [واپسی] کی ضمانت کیسے قبول کی جاسکتی ہے؟
“جب وہ نواز شریف کی گارنٹی دے رہے تھے ، ہمیں اس وقت امید تھی کہ نیب اور عدالت انھیں فون کرے گی اور پوچھے گی کہ انہوں نے نواز کی ضمانت دی ہے اور انہیں اپنے ساتھ واپس لانا تھا تو نواز شریف کہاں گئے؟ ”
وزیر نے کہا کہ حزب اختلاف کا بھی یہی موقف ہے اور انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز سے گفتگو کے دوران پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے نواز شریف کو واپس آنے کی کال کی طرف اشارہ کیا۔