پاکستان (نیوز اویل)، پاکستان (نیوز اویل)، اللہ تعالی نے انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ دیا ہے۔ یعنی انسان کو تمام مخلوقات میں افضل قرار دیا ہے اور یہ درجہ دینے کے ساتھ ساتھ انسان پر یہ ذمہ داری بھی عائد کردی ہے کہ وہ اپنے قول و فعل سے اس کا ثبوت دے۔
مخلوق خدا کے ساتھ احسن طریقے سے پیش آئے۔ اور مخلوق کے لئے باعث رحمت بنے نہ کہ باعث زحمت۔انسان کو چاہیے کہ دوسرے انسانوں کی مدد کرے اور نہ صرف انسانوں کی بلکہ اللہ تعالی کی دوسری مخلوقات کی بھی مدد کرے چاہے وہ پرندے ہوں یا جانور۔
اگر مخلوق خدا کی مدد کی جائے تو اللہ بہت خوش ہوتا ہے اور بے زبان جانوروں اور پرندوں کی مدد کی جائے تو یہ اللہ کو راضی رکھنے کا ایک بہت اچھا طریقہ ہے۔ایک شخص نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہا کہ وہ جب بھی کام پر جاتا ہے تو نہ اس کو کامیابی ملتی ہے
اور نہ ہی وہ سکون میں رہتا ہے۔ اس کا حل بتایا جائے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس کو فرمایا کہ وہ اپنے دن کے آغاز میں مخلوق خدا کو کچھ نہ کچھ کھلایا کرے۔اس طرح اسے کامیابی ملے گی اور اس کی زندگی پرسکون ہو جائے گی۔
اس شخص نے جواز پیش کیا کہ اس کے پاس اتنا مال نہیں ہے کہ اس میں سے وہ کسی مخلوق کو کھلا سکے تو حضرت علی نے فرمایا کہ کیا تمہارے پاس ایک دانے کے برابربھی مال موجود نہیں جو تم کسی اور کو دے سکو تو اس شخص نے کہا کہ اس کے پاس تین وقت کا رزق موجود ہوتا ہے۔
حضرت علی نے فرمایا کہ اس بات سے فرق نہیں پڑتا کہ انسان ان اللہ کی راہ میں کتنا خیرات کر رہا ہے۔ جتنا بھی کرے، اس کے پیچھے خلوص نیتی ہونی چاہیےاگر انسان دن میں اناج کا ایک دانہ بھی کسی چیونٹی یا پرندے کو کھلا دے
تو اس کی دعا سے اس کے دن بھر کے کام آسان ہو جاتے ہیں۔ اسے اپنے کاموں میں کامیابی ملتی ہے اور اس کی زندگی میں سکون آنا شروع ہو جاتا ہے۔
حضرت علی کے فرمان سے ہم سب کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے رزق میں سے مخلوق خدا کو بھی کھلائیں۔ اس سے اللہ ہم پر اپنی رحمتوں کی بارش کرے گا اور ہمیں اپنی برکتوں سے مالا مال کر دے گا۔