لاہور: پنجاب حکومت نے آخر کار ان تمام شہریوں کے سم کارڈ بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ناول کورونا وائرس کے خلاف ویکسین لگوانے سے انکار کرتے ہیں۔
یہ فیصلہ پنجاب سول سیکرٹریٹ میں وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیرصدارت اجلاس میں ہوا۔
اجلاس میں 12 جون (ہفتہ) سے 18 سال سے اوپر کے شہریوں کو واک ان ویکسینیشن کی اجازت دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں صوبہ پنجاب کے مرکزی مقامات کے باہر موبائل ویکسی نیشن مراکز قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ صوبائی حکومت کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایس او پیز اور بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کے نفاذ کی وجہ سے پنجاب میں COVID-19 کے معاملات میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔
علیحدہ علیحدہ طور پر یہ بھی معلوم ہوا کہ پنجاب کوویڈ 19 کی حفاظتی ویکسین کا اپنا مقررہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ، محکمہ نے تین دن میں COVID-19 کے خلاف 12،9000 افراد کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا تھا لیکن وہ صرف 40pc کا ہدف حاصل کرسکتا ہے۔
صوبے میں 200،000 سے کم افراد کو COVID-19 ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گوجرانوالہ کی صورتحال مایوس کن رہی کیونکہ صحت کے اہلکار صرف 19 فیصد لوگوں کو ویکسین لگانے میں کامیاب ہوۓ۔