پاکستان (نیوز اویل)، رمضان چھیپا جو کہ چھیپا ویلفیئر کے سربراہ ہیں ان کا بیان سامنے آگیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ عامر لیاقت کو مردہ حالت میں اسپتال پہنچایا گیا تھا
اور اسپتال پہنچنے سے تقریباً 15 سے 20 منٹ پہلے ہی ان کا انتقال ہو چکا تھا ، انہوں نے مزید بتایا کہ عامر لیاقت نے ان سے اپنی وصیت کے بارے میں جو بات کی تھی اس میں کہا تھا کہ
مجھے عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر میرے والدین کے ہمراہ دفن کیا جائے اور ساتھ ہی ساتھ یہ کہا تھا کہ کہ مرنے کے بعد میرے کفن دفن کے معاملات آپ ہی دیکھیے گا ۔
یاد رہے کہ آج دوپہر 1 بجے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین انتقال کر گئے ہیں جن کی ڈیڈ باڈی کو جناح ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں پوسٹ مارٹم کیا جائے گا اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی ان کے انتقال کی وجہ سامنے آ سکے گی
اور یہ بات بھی سامنے آ رہی ہے کہ ان کی بیٹی اور ان کی پہلی اہلیہ بشریٰ بی بی ان کی رہائش گاہ پر پہنچ چکی ہیں ، یاد رہے کہ ڈاکٹر عامر لیاقت کو ان کے گھر میں مردہ پایا گیا جس پر ان کو ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ وہ پہلے ہی انتقال کر چکے ہیں ۔