کیا آپ کو معلوم ہے کہ سٹیٹ بینک کا یادگاری نوٹ اصل نوٹ کی طرح استعمال کیا جا سکتا ہے۔۔۔ اس نوٹ اور اس کے ڈیزائن کے بارے میں ایسے ہی دیگر سوالات کے جواب جاننے کے لیے یہ تحریر پڑھیں۔

پاکستان (نیوز اویل)، پاکستان کے75 برس: یادگاری نوٹ کے ڈیزائن کا مطلب کیا ہے اور اس پر سرسیّد احمد خان اور مارخور کیوں ہیں؟
۔

 

 

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے قیام پاکستان کے 75 سال مکمل ہونے پر ایک یادگاری نوٹ جاری کیا۔ یہ نوٹ سبز رنگ کا ہے جس کی ایک صرف مارخور اور دیودار کے درخت ہیں جبکہ دوسری جانب قائداعظم، علامہ اقبال،

 

 

 

محترمہ فاطمہ جناح اور سرسید احمد خان کی تصاویر بنی ہیں۔
اس نوٹ کے ڈیزائن نے سوشل میڈیا پر لوگوں کی توجہ حاصل کی۔ یہ اب تک اسٹیٹ بینک کی طرف سے جاری

 

 

 

کیا جانے والا دوسرا یادگاری نوٹ ہے۔ اس سے پہلے محض ایک مرتبہ پاکستان بننے کے 50 سال مکمل ہونے پر سٹیٹ بینک نے ایک نوٹ جاری کیا تھا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق اس نوٹ کا رنگ سبز رکھا گیا ہے۔

 

 

اس میں خوبصورتی بڑھانے کے لئے ہلکا سا سفید اور زرد رنگ شامل کیا گیا ہے۔ سبز رنگ ترقی اور نشوونما کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ سبز رنگ مسلمان اکثریت کو ظاہر کرتا ہے۔ سفید رنگ اقلیتوں کو ظاہر کرتا ہے۔

 

 

 

 

سب سے زیادہ حیران کن بات نوٹ پر مارخور اور دیودار کے درختوں کا ڈیزائن ہے تو اس کے بارے میں سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ یہ موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں عوام کو کی توجہ دلانے کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ اس تباہ کی نشاندہی ہے

 

 

 

جو موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ اس کو بنانے کا مقصد یہ ہے کہ عوام میں شعور بیدار کیا جائے اور وہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے کوششیں کریں اور موسمیاتی تبدیلی کی وجوہات کو ختم کرنے سے متعلق ہر ممکن اقدامات کریں۔

 

 

اس یادگاری نوٹ کے ڈیزائن کی رونمائی تو 14 اگست کو کردی گئی ہے لیکن یہ 30 ستمبر کو اسٹیٹ بینک کے کاؤنٹر پر دستیاب ہوگا۔ اس کی مالیت 75 روپے ہوگی۔

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *