گھر میں داخل ہوتے وقت درود شریف کے بعد ان چھ آیات کا کو پڑھیں ،رزق دروازے توڑ کر آئے گا ؟حضورکریم ؐ کا ارشاد گرامی ہے جو آدمی گھر میں داخل ہوتے وقت تین باتوں کا اہتمام کرے گا ،رزق اس کے دروازے توڑ کر آئے گا .پہلا وہ گھر میں داخل ہوتے وقت السلام و علیکم و رحمتہ اللہ کہے خواہ سامنے کوئی موجود ہو یا نہ ہو ، اس کے بعد ایک مرتبہ سورۃ الاخلاص پڑھے
اور پھر مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجےاس حقیقت سے کوئی انسان انکار نہیں کر سکتا دنیا میں ہر امیر غریب ، نیک و بد کو قانون قدرت کے تحت دکھوں ، غموں اور پریشانیوں ، بیماریوں سے کسی نہ کسی شکل میں ضرور واسطہ پڑتا ہے۔ لیکن وہ انسان خوش قسمت ہے جو اس غم ، دکھ اور پریشانی کو صبر اور حوصلہ کے ساتھ برداشت کرتا ہے۔اگرچہ غم اور پریشانیوں کا علاج تو آج سے چودہ سو ۴۳ سال پہلے قرآن و حدیت میں بڑے احسن انداز کے ساتھ بیان کر دیا گیا۔
ہماری موجودہ پریشانیوں کی بنیادی وجہ قرآنی کمالات سے لا علمی اور دوری ہے۔ آئیے ہم آپ کو قرآنی شفا سے روشناس کرائیں تاکہ آپ کی مایوس کر دینے والی ۔ مشکلات فوری دور ہوں۔ یقین جانیے ان آزمودہ قرآنی شفاؤں کو آزما کر خود کشتی تک پہنچنے والے خوشحالی کی زندگی ہنسی خوشی بسر کر رہے ہیں۔ قارئین! سورہ البقرہ سے لے کر سورہ الناس تک کے روحانی و ظائف و عملیات ملاحظہ فرمائیں۔
روحانی بیماری کی مثال:نیک کاموں میں دل کا نہ لگنا، برے کاموں میں مزہ آنا جسمانی بیماری کی مثال: ہر طرح کے جسمانی اعذار جس میں کھانسی نزلے سے لیکر فالج کینسر تک کی بیماریاں شامل ہیں۔سورئہ بقرہ کی آخری دو آیتیں اور بندش سورئہ بقرہ کی آخری دو آیتیں امن الرسول سے آخر تک رات میں سوتے وقت پڑھا کریں اس لیے کہ : سورئہ بقرہ کی آخری دو آیتیں امن الرسول سے ختم تک ایسی ہیں۔
کہ جس گھر میں تین رات تک پڑھی جائیں شیطان اس کے قریب نہیں جاتا ۔ (ترمذی ‘نسائی‘ ان حبان‘ حاکم ‘حصن حصین) حدیث شریف میں ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے سورئہ بقرہ کو ایسی دو آیتوں پر مکمل فرمایا جنہیں اپنے اس خزانے سے مجھے دی ہیں، جو اس کے عرش کے نیچے ہے۔
انہیں خود ہی سیکھو اور اپنی عورتوں اور بچوں کو بھی سکھاؤ کیونکہ یہ آیتیں رحمت ہیں، قرآن اور دعا ہیں۔(حاکم ‘حصن حصین) حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص سورئہ بقرہ کی آخری دو آیتیں کسی رات پڑھ لے تو یہ دونوں آیتیں اس کے لیے ہو جائیں گی۔ (ترمذی ، حدیث نمبر:۱۸۸۲)