پاکستان (نیوز اویل)، قرآن پاک میں اللہ تعالی نے مومنوں کو حکم دیا ہے کہ وہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجیں۔ اور اللہ نے یہ بھی بتایا ہے کہ اللہ اور اس کے فرشتے بھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجتے ہیں۔
اس لئے جو لوگ ایمان والے ہیں ان کو بھی یہ عمل کرنا چاہیے۔ کچھ روایات ایسی بھی ملتی ہیں کہ جن کے مطابق حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر درود نہ بھیجنے والے کا کوئی ایمان ہی نہیں۔
اگر انسان اللہ کو خالق و مالک مانتا ہے اور خود کو اس کا سچا پیروکار بتاتا ہے تو اللہ کے احکامات کی پیروی کرے۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی شان مبارک اتنی بلند ہے کہ رہتی دنیا تک ک ان پر سلام بھیجا جاتا رہے گا۔ لہذا جہاں بھی ان کا نام مبارک سنا جائے تو فورا ان پر اور ان کی آل پر سلام بھیجا جائے۔
جب حضور اکرم صل وسلم پر سلام بھیجا جائے تو انسان کی بہت سی مشکلات دور ہو جاتی ہیں۔کیونکہ انسان کے اس عمل سے اللہ راضی ہو جاتا ہے۔ اللہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت محبوب رکھتا ہے تو جو اللہ کی پیاری ہستی پر سلام بھیجے اللہ اس کے مسائل ختم کرے گا۔
درود شریف کی فضیلت کے باعث اس کو تمام وظائف کا سردار کہا گیا ہے۔ اس کو تمام عبادات میں خاص اہمیت حاصل ہے۔ درود پڑھ کر جب ہم حضرت محمد صل وسلم کی تعظیم بیان کرتے ہیں تو اصل میں ہم اللہ کی بات کی تائید کر رہے ہوتے ہیں اور اس کی ہاں میں ہاں ملا رہے ہوتے ہیں۔
مومن جب حضرت محمد صل وسلم پر درود بھیجتا ہے تو وہ ان کی شفاعت کا طلبگار ہوتا ہے ۔ بے شک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت دنیا اور آخرت میں نجات اور کامیابی کا ذریعہ ہے۔ اللہ ہم سب کو حضور سلم پر درود بھیجنے کی توفیق عطا فرمائے اور قیامت کے دن ہمیں ان کی شفاعت نصیب فرمائے۔ آمین