گزشتہ روز پٹرول کی قیمت میں 5روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد پٹرولکی مجموعی قیمت 123روپے فی لیٹر ہو چکی ہے ۔ اس حوالے سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکریٹریٹ کے اجلاس کے دوران اوگرا کی جانب سے ملک میں فروخت کیے جانے والے پٹرول کی اصل قیمت اور عائد کردہ ٹیکس کے حوالے سے تفصیلات بتائی گئیں۔
اجلاس میں چئیرمین اوگرا کی جانب سے بتایا گیا کہ پاکستان میں پٹرول کی فی لیٹر قیمت 94 روپے ہے ، فی لیٹر پٹرول پر کل 11 روپے کا ٹیکس لیا جاتا ہے، باقی ڈیلراور کمپنی کا منافع ہے۔یعنی کہ پٹرول کی امپورٹ پرائس 94 روپے 38 پیسے ہیں، آئی ایف ای ایم فارمولایعنی پٹرول کرایہ 3 روپے 65 پیسہ ہے۔
پیٹرول پر ڈسٹریبیوشن مارجن 2 روپے 11 پیسے ہیں۔جنرل سیلز ٹیکس 11 روپے 28 پیسے ہے۔کمپنی کا پرافٹ 2 روپے 97 پیسے ہے۔ پاکستان میں پٹرول سارے ریجن میں سب سے سستا ہے۔ناظرین پیٹرول کی قیمت میں اضافےپر فواد چوہدری کا موقف بھی سامنے آیا ہے ،فواد چودھری نے کہا کہ جب آپ نے تیل باہر سے خریدنا ہے، اُس کی قیمت بڑھے گی تو یہاں بھی قیمتیں بڑھیں گی، یہی اصول باقی درآمدات کیلئے ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے متعلق ٹویٹ کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تیل کی قیمتیں اب بھی ریجن میں سب سےکم ہیں، یا تو تین سالوں میں تیل کے کنوئیں نکل آتے، اور جب کنویں نہیں نکلے تو ظاہر ہے کہ پٹرول ہم باہر سے خریدیں گے تو ان کے ساتھ یہاں بھی قیمتیں بڑھیں گی ۔