پاکستان (نیوز اویل)، اگر آپ بھی اپنے بچے کو پیمپر اس کی ناف سے اوپر پہناتی ہیں تو یہ کام فوراً چھوڑ دیں ورنہ ۔۔ بچے پیمپر اس طرح پہننے سے کن بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟
ہماری ویب
۔
یوں تو بچوں کا ڈائپر لگانے میں کوئی راکٹ سائنس نہیں لیکن شروع میں چونکہ والدین نا تجربہ کار ہوتے ہیں تو وہ بچوں کو ڈائیپر لگاتے ہوئے پریشانی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ ایسا ہو سکتا ہے کہ وہ بچوں کو ٹھیک طرح سے ڈائیپر نہ لگا سکیں۔
اگر بچوں کو ڈائپر صحیح نہ لگا ہو تو بچے بےچینی کا شکار رہتے ہیں اور روتے رہتے ہیں۔ ڈائپرز صحیح نہ لگنے کی وجہ سے بچے درد کا شکار ہو سکتے ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ معمول سے زیادہ روتے ہیں۔ اگر ڈائیپر
صحیح لگایا جائے تو ایسی پریشانی درپیش نہیں ہوتی۔
ڈائپر لگاتے ہوئے محض چند ضروری باتوں کا خیال رکھا جائے تو اس حوالے سے کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔
بچے کا ڈائپر تبدیل کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح دھو کر صاف کر لیں تاکہ جراثیم بچے کو متاثر نہ کر سکیں۔
ڈائپر تبدیل کرنے سے پہلے بچے کی جلد کو اچھی طرح دھو کر صاف کر لیں۔ اگر صاف کئے بغیر ڈائپر لگایا جائے تو وہ ریشیز ہو سکتے ہیں۔ اس لیے بچے کو اچھی طرح صاف کرکے پھر ڈائپر لگانا چاہیے۔
اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ بچے کو ڈائپر ناف سے نیچے لگائیں۔ اگر ناف کے اوپر لگا دیا جائے تو بچہ پیٹ میں درد محسوس کرتا ہے۔ ناف پر اس طرح کھنچاؤ پیدا ہوتا ہے۔ جس سے بچہ بے آرامی کا شکار ہو سکتا ہے اور اسے گیس بھی ہو سکتی ہے۔