تہران(این این آئی)ایران کے صوبہ مشرقی آذربائیجان کے نئے گورنرکو اپنی حلف برداری کی تقریب کے دوران میں زوردارتھپڑ پڑ گیا ۔ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق نئے گورنرعابدین خرم سپاہِ پاسداران انقلاب کے سابق کمانڈر ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ
انھیں پاسداران انقلاب ہی کے ایک اور کمانڈرنے ذاتی وجوہ کی بنا پر زوردارتھپڑ رسید کیا ہے۔حلف برداری کی تقریب میں عابدین خرم ڈیس پر اپنے افتتاحی کلمات ادا کررہے تھے۔اس دوران میں ماسک پہنے ایک شخص ان کے ایک طرف سے اچانک اسٹیج پر آیا اور اس نے انھیں منہ پرتھپڑجڑ دیا۔عابدین خرم نے بعد میں سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ حملہ آور کو نہیں جانتے اور انھوں نے اس کو معاف کردیا ہے۔مشرقی آذربائیجان کے صوبائی دارالحکومت تبریز کے پراسیکیوٹر کے دفتر نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ۔واضح رہے کہ عابدین خرم کوشام میں صدر بشارالاسد کے خلاف مسلح عوامی تحریک کے ابتدائی برسوں میں شامی حزب اختلاف کی فورسز نے اغوا کرلیا تھا۔ان کے علاوہ ایرانی پاسداران انقلاب کے بعض دوسرے کمانڈروں اوراہلکاروں کو بھی شامی حزب اختلاف کے جنگجوں نے یرغمال بنا لیا تھا۔شامی حزب اختلاف نے ان سمیت 47 ایرانیوں کو 2013 میں شامی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے ایک سمجھوتے کے تحت رہا کیا تھا۔شامی نظام نے ان کیبدلے میں حزب اختلاف کے2130 قیدیوں کو رہا کیا تھا۔