پاکستان (نیوز اویل)، سائنس نے اب تک انسان کی نیند پر بہت زیادہ تحقیقات کی ہیں جو کہ اب تک کی جا رہی ہیں جب ہم سے کوئی پوچھتا ہے کہ یہ آپ کو تروتازہ رہنے کے لیے اور زندگی کے کام کاج کے لیے کتنے
گھنٹے کی نیند ضروری ہے تو ہم میں سے ہمیشہ یہ جواب سامنے آ تا ہے کہ آٹھ گھنٹے کی نیند ، اس کی وجہ یہ ہے کیونکہ اس سے قبل تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی ۔
لیکن جیسے جیسے سائنس ترقی کر رہی ہیں اور اپنی تحقیقات کو بڑھا رہی ہے تو اب نئی ریسرچ کے مطابق ہر انسان کی نیند دوسرے انسان سے مختلف ہوتی ہے اور ہر انسان کو تروتازہ رہنے کے لیے اور دن بھر کے کام کاج کے لیے الگ الگ نیند کی ضرورت ہوتی ہے ،
سائنسدانوں نے مختلف انسانوں پر تجربات کیے ہیں اور اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ بعض لوگ ایسے ہیں جن کی نیند ہوئی تھی تھوڑی ہوتی ہے لیکن وہ پھر بھی تروتازہ ہوتے ہیں اور اپنی زندگی کے کام کامیابی سے
سرانجام دے رہے ہوتے ہیں یہ لوگ بہت زیادہ ہشاش بشاش ہوتے ہیں اور اپنے کام میں ہمیشہ دل چسپی رکھتے ہیں ،
یہ وہ لوگ ہیں جنھیں ہم ‘ایلیٹ سلیپرز’ کہتے ہیں اور
ان میں خاص جینز ہوتے ہیں جو بہت نایاب ہیں ایک ہزار میں سے ایک شخص ایسا ہوتا ہے جس کو ‘ایلیٹ سلیپرز’ کہتے ہیں ، یہ لوگ ہوتے ہیں جو کہ چوبیس گھنٹوں میں صرف چار گھنٹے کی نیند لے کر بھی اپنی
زندگی کا ہر کام بڑی تیزی سے اور مؤثر طریقے سے سر انجام دے رہے ہوتے ہیں ، پہلے یہ سمجھا جاتا تھا کہ جن لوگوں کی نیند کم ہوتی ہے وہ لوگ بیمار ہوتے ہیں یا ان
میں کسی قسم کا کوئی مسئلہ ہوتا ہے لیکن اب ریسرچ نے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ لوگ بھی بالکل نارمل ہیں بلکہ زیادہ لوگ سونے والے لوگوں سے زیادہ کامیاب ہیں ۔