راولپنڈی: بے نظیر بھٹو اسپتال (بی بی ایچ) کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں پولیس اہلکاروں اور ڈاکٹروں کے درمیان تلخ کلامی کا واقہ پیش آیا۔ جس سے طبی خدمات رک گئیں اور مریضوں کے لئے پریشانی پیدا ہوگئی۔
ڈاکٹروں نے پولیس پر الزام لگایا کہ وہ وردیوں کا ناجائز استعمال کررہے ہیں اور غیر قانونی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
تاہم ، پولیس نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے ایک بیمار افسر کو ہنگامی علاج فراہم کرنے میں غفلت کا مظاہرہ کیا۔
سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) محمد احسن یونس نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا۔
ذرائع کے مطابق سب انسپکٹر آصف سجاد ، جو آر اے بازار کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں ، اپنے بیمار بھائی ایس آئی توصیف کو بی بی ایچ کی ایمرجنسی میں لے گئے۔
جب اس نے ڈاکٹر سے مریض کی جانچ پڑتال کی درخواست کی تو ڈاکٹر نے اس سے بحث شروع کردی اور مریض کی جانچ پڑتال میں تاخیر کی۔
اس پر ، ایس ایچ او کے ہمراہ ڈاکٹروں اور پولیس اہلکاروں کے مابین تلخ کلامی ہوئ جس کے دوران ایمرجنسی وارڈ میں علاج رک گیا۔
اس صورتحال نے مریضوں اور ان کے ساتھیوں کو پریشانی میں لے لیا جو باہر آئے اور اسپتال کے لان میں ٹھہرے۔
ذرائع نے بتایا کہ ہنگامی خدمات دو گھنٹے تک معطل رہیں۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے پولیس اہلکاروں کے رویہ پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے سٹی پولیس آفیسر سے مطالبہ کیا کہ وہ عہدیداروں کے خلاف کارروائی کریں۔
بی بی ایچ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نواز کھوکھر ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں خدمات شروع کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
ڈاکٹر کھوکھر نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سینئر ڈاکٹروں کو پیر تک تحقیقات کرانے کو کہا گیا تھا۔