پاکستان (نیوز اویل)، ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بہت زیادہ شفیق اور مہربان تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت ہی نرم لہجے سے بات کیا کرتے تھے یہاں تک کہ اپنے د شمنو ں کے ساتھ
بھی بڑے اچھے طریقے سے پیش آتے تھے اور اس کی ایک مثال سہیل بن عمرو ہے جو کہ ایک شاعر تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں غلط باتیں کہتا تھا اور غلط شعر پڑھتا تھا تو جب وہ قید میں آیا
تو حضرت عمر نے کہا کہ اس کے دو دانت نکال دیتا ہوں تاکہ یہ شعر نہ کہہ سکے ، تو ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں اس کے اعضاء بگاڑ دوں گا تو اللہ تعالی میرے اعضاء
بگاڑ دے گا میں ایسا نہیں کر سکتا تو جب سہیل بن عمرو میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رہ جائے اس قدر میں دیکھیں تو وہ بہت زیادہ حیران رہ گیا اور اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی درخواست کی کہ وہ
خود یا نہیں دے سکتا آپ نے فرمایا کیوں نہیں دے سکتے تو اس کا کہنا تھا کہ میری پانچ بیٹیاں ہیں اور ان کی کفالت کرنے والا صرف میں ہی ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سنتے ہی اس کو رہا کرنے کا حکم دے
دیا کیا اور اس سے کسی قسم کا کوئی بدلہ نہیں لیا ،
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بیٹیوں سے بہت زیادہ محبت ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیٹیوں سے بھی بہت پیار کیا کرتے تھے ، حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہ جب تشریف لے کر آتی تو آپ کھڑے ہوجاتے ان
کا ماتھا چومتے اور ان کو اپنے پاس بٹھا لیتے ان سے محبت اور شفقت کا لہجہ اختیار کرتے ، آپ نے عورت کو وہ مقام دیا جو کہ زمانہ جاہلیت میں عورت کو نہیں دیا گیا تھا زمانہ جاہلیت میں عورت کے ساتھ بہت برا
سلوک کیا جاتا تھا لیکن اسلام کے آنے کے بعد اور اسلام کی تعلیمات کے بعد لوگ بدلنے لگے اور اسلام نے پوری دنیا پر غلبہ حاصل کر لیا