اسلام آباد: حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اراکین نے کمیٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو اجلاس بلانے میں تاخیر اور یکطرفہ طور پر ایجنڈا تبدیل کرنے پر تنقید کی ہے۔
پی ٹی آئی کے ایم این اے لعل چند نے 16 جولائی کو اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن نوٹس جمع کرایا تھا۔
مزیدپڑھیں: سندھ میں تہرے قتل کا معاملہ، عدالت کا پولیس کی کارکردگی پر اظہار برہمی
انہوں نے بتایا کہ قواعد کے تحت چیئرمین 14 دن کے اندر یعنی 30 جولائی تک کمیٹی کا اجلاس بلانے کے پابند تھے لیکن افسوس ہے کہ اجلاس 12 اگست کو طلب کیا گیا۔
اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے قانون ساز نے کہا کہ ریکوزیشن نوٹس کے ذریعے ’انہوں نے دو امور پر بات چیت کے لیے اجلاس کا طلب کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس میں اُم رباب کو انصاف فراہم کرنے میں ’متعلقہ محکموں اور اداروں‘ کی مبینہ ناکامی سے متعلق ایک اہم ایشو زیر بحث لانا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ 3 سال پہلے چند ’جاگیرداروں‘ نے اُم رباب کے خاندان کے 3 افراد کو بے دردی سے قتل کیا گیا تھا لیکن کمیٹی کے چیئرمین نے اسے اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ نہیں بنایا۔
لعل چاند نے اعلان کیا کہ وہ اُم رباب کو کمیٹی کے اجلاس میں لائیں گے جبکہ چیئرمین کی جانب سے مسئلہ کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا گیا۔