پاکستان (نیوز اویل)، ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ روم کے بادشاہ قیصر روم کے سر میں شدید درد رہنے لگ گیا لیکن اس کو کوئی فرق نہ پڑا بہت سے حکیموں سے دوائی لی
لیکن کسی قسم کا افاقہ نہ ہوا تو اس میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کو خط لکھا اور ان سے کہا کہ میرے سر میں بہت درد رہتا ہے تو آپ مجھے بتائیں کہ میں اس حوالے سے کیا کرو ۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کی یہ خط پہنچا تو انہوں نے ایک ٹوپی ایک شخص کے ہاتھوں روم کے بادشاہ تک پہنچا دیں اور کہا کہ بادشاہ سلامت سے کہیے کہ وہ یہ ٹوپی پہن لیں ۔
قیصر روم کے پاس جب وہ ٹوپی پہنچی تو اس نے اسے سر پر پہن لیا یا تو اس کا سر درد بالکل ختم ہوگیا ، لیکن مسلہ یہ آن پڑا تھا کہ جب بھی وہ یہ ٹوپی سر پر لیتا تو تو اس کا سر درد بالکل ختم ہو جاتا
لیکن جیسے ہی وہ یہ ٹوپی سر سے اتارتا تھا اس کا سر اور شدت سے درد ہونے لگتا تھا ، تو وہ اس بات سے سخت پریشان تھا اور بہت زیادہ حیران بھی تھا تو اس نے ٹوپی کو الٹا کرکے دیکھا تو اس پر ایک رقعہ لکھا ہوا تھا اور جب کیسے روم نے دیکھا
تو عصرکے پر بسم اللہ الرحمن الرحیم لکھا ہوا تھا تو وہ بہت زیادہ حیران ہو گیا اور اس نے سوچا کہ اگر اس دین دین میں اتنی سچائی ہے کہ ایک آیت اتنی بڑی شفا کا سبب بن سکتی ہے تو پورا کا پورا دین کتنا شفا کا سبب بن سکے گا ، اور اس کے بعد قیصر روم سجدے میں گر گیا اور اسلام قبول کرلیا ۔