جس گھر میں پودینہ ہو وہاں کیاہوتا ہے؟ نبی کریم ؐ کا فرمان سن لیں

پاکستان (نیوز اویل)، ہم سب چاہتے ہیں کہ ہمارے گھروں میں اور گھروں کے اردگرد سبزہ، ہریالی، خوبصورت پودے اور درخت ہوں۔ ہم میں سے بہت سے لوگ لوگ تو دو گانے کے لیے کھادوں کا استعمال کرتے ہیں۔

 

 

 

لیکن آج کل بازار میں دستیاب زیادہ تر کھادیں مختلف قسم کے کیمیکلز سے بنی ہوتی ہیں۔ اس طرح کے کیمیکلز پودوں کو پھلنے پھولنے میں تو مدد دیتے ہیں لیکن لیکن یہ نقصان کا باعث بھی بنتے ہیں۔چونکہ ہم پودوں کی نشوونما قدرتی طور پر نہیں کر رہے ہوتے بلکہ مصنوعی کھادوں کے ذریعے کر رہے ہوتے ہیں لہٰذا یہ مفید عمل نہیں ہے۔

 

 

 

اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کو گملے میں پودے اگانے کے لیے کھادوں کا استعمال نہ کرنا پڑے
تو آپ گملے میں دو انچ کے قریب مٹی ڈال کر اس پر انڈہ رکھ دیں۔ کچھ دن کے لیے اسے ویسے ہی چھوڑ دیں۔ انڈا گل سڑ جائے گا تو گملے میں موجود مٹی خود زرخیز ہو جائے گی۔ اس کے بعد آپ اس گملے میں پودے اگا سکتے ہیں

 

 

 

اور آپ کو مصنوعی کھادوں کا استعمال کرنے کی ضرورت درپیش نہیں ہوگی۔جب بہار کا موسم آتا ہے اور مچھروں اور کیڑے مکوڑوں کی کی بھرمار ہو جاتی ہے۔ ان سے بچنے کے لئے بھی کیمیکل سے بھرے ہوئے اسپرے کیے جاتے ہیں جو کہ ایک مفید عمل نہیں ہے۔ قدرتی طور پر کچھ ایسے پودے موجود ہیں جن کو اگا لیا جائےتو ان کیڑے مکوڑوں اور مچھروں وغیرہ سے بچا جا سکتا ہے۔

 

 

 

باسل، لیمن ٹی، لیونڈر، میری گولڈ، لہسن، روز میری اور پودینہ چند ایسے پودے ہیں جنہیں اگر گھر یا گھر کے اردگرد موجود خالی جگہ میں اگا لیا جائے۔
تو حشرات، شہد کی مکھیاں اور مچھر وغیرہ دور رہتے ہیں۔

 

 

 

اور ہم ان مچھروں، حشرات اور کیڑے مکوڑوں سے ہونے والی بیماریوں اور انفیکشنز سے بچے رہ سکتے ہیں۔ اور ہمیں مصنوعی کیمیکلز سے بنے ہوئے نقصان دہ سپرے استعمال کرنے کی ضرورت نہیں رہتی۔

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *