حکومت پھر سے مشکل میں پھنس گئی۔ جسٹس فائز عیسیٰ نے صدارتی ریفرنس کے درمیان بڑی رکاوٹ کھڑی کر دی۔

نیوز اویل: حکومت کے لیے پھر سے ایک بڑی مشکل آن پڑی ہے۔ صدارتی ریفرنس کی سماعت کے لئے جو لارجر بینچ تشکیل دیا گیا تھا جسٹس فائز عیسیٰ نے اس کی تشکیل پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔

 

 

جسٹس فائز عیسی نے صدارتی ریفرنس کی سماعت کے لئے تشکیل دیئے گئے بینچ کے بارے میں چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطاء بندیال کو خط لکھ کر تحفظات کا اظہار کیا۔

 

 

جسٹس فائز عیسیٰ نے خط میں لکھا کہ سپریم کورٹ بار کی پٹیشن اور صدارتی ریفرنس کی سماعت ایک ساتھ نہیں کی جا سکتی۔ درخواست اور حفاظت دونوں کو سمات کرنے کا سپریم کورٹ کے پاس الگ الگ تیار ہے ایک ہی بینچ درخواست اور ریفرنس کی سماعت نہیں کر سکتا۔

 

 

سپریم کورٹ بار کی درخواست کی سماعت کرنے والے بینچ میں چوتھے، آٹھویں اور تیرھویں نمبر کے ججز کو شامل کیا گیا۔ جن کے نام جسٹس منیب اختر، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظہر عالم خان اور جسٹس جمال خان مندوخیل ہیں۔ کسی سینئر جسٹس سے مشاورت نہیں کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان نے یہ طے کیا تھا کہ سماعت سینئر ججز پر مشتمل بینچ ہی کیا کرے گا۔

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *