اسلام آباد(آن لائن)حکومت کے خلاف ایک بار پھر پنجاب میں سیاسی محاذ تیزی سے بننے لگا ہے،مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی نے خفیہ حمایت شروع کر دی ہے،جہانگیر ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان کو سپیکر نے اجلاس میں بلانے کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے رہا نہ کرنیکا فیصلہ، سپیکر پنجاب اسمبلی جہانگیر ترین گروپ کی حمایت میں کھل کر سامنے آ گئے، انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی نے جہانگیر ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان کی پروڈکشن آرڈر پر رہائی کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، اور اس یہاں حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ نذیر چوہان کو اسمبلی اجلاس میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی اور نذیر چوہان کے خلاف مزید تحقیقات کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے،
زمینوں کے ریکارڈ کو چیک کرنے کے لیے محکمہ اینٹی کرپشن حرکت میں آ گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہی وفاقی حکومت سے پہلے ناراض تھے کیونکہ انہوں نے سپیکر اور ایم پی ایز کے استحقاق کا بل پاس کروایا تھا اور بعدازاں وزیر اعظم کی مداخلت پر گورنر نے دستخط کرنے سے انکار کیا تھا اور مذکورہ بل پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم پی اے نے پیش کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ کوئی بھی صحافی سپیکر اور ایم پی اے کے خلاف کوئی بھی خبر نہ لگا سکے گا اور ایسا کرنے پر اسے تین ماہ کی سزا اور دس ہزار روپے جرمانہ ہوگا،علاوہ ازیں کوئی بھی ایم پی اے کسی بھی سرکاری آفیسر کے دفتر میں انکی کرسی پر بیٹھے گا اور مذکورہ آفیسر انکے سامنے جواب دہ ہونگے،یوں چیف سیکرٹری اور دیگر سیکرٹری سپیکر کو جواب دہ ہونگے،ان متنازعہ شقوں پر بل متفقہ طور پر تمام پارٹیوں کی جانب اسمبلی سے پاس کرایا گیا تھا
اور آخر میں وزیر اعظم نے گورنر کو دستخط کرنے سے منع کیا تھا اور یہاں سے سپیکر کو سبکی کا سامنا ہوا،اور اب نذیر چوہان کے معاملہ پر وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے سپیکر کو کہا بھی گیا کہ انکے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کیے جائیں تاہم پھر بھی سپیکر نے دوسری بار آرڈر جاری کرکے اجلاس میں ہنگامہ آرائی کی پہلی اینٹ رکھ دی ہے۔