پاکستان (نیوز اویل)، دعا مانگنے کی بہت زیادہ فضیلت ہے اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی فرمایا ہے کہ دعا عبادت کی طرح ہے تم دعا مانگا کرو اور اللہ تعالی کا بھی ارشاد ہے کہ کہ اے مومنوں مجھے پکارو میں تمہاری پکار کا جواب دوں گا ۔
قرآن پاک میں بھی اکثر جگہ پر دعا مانگنے کی فضیلت بیان کی گئی ہے اور دعا مانگنے کا حکم آیا ہے اللہ تعالی کو یہ بات بہت پسند ہے کہ اس کا بندہ کسی اور کے سامنے ہاتھ پھیلانے کے باوجود اس کے سامنے اپنی جھولی پھیلائے اور اس سے مانگے اور اللہ تعالیٰ اسے عطا کرے ،
اور قرآن پاک میں بھی ایک جگہ ارشاد ہوا ہے کہ :
ترجمہ: اور جس وقت میرے بندے آپ سے میرے متعلق سوال کریں تو میں قریب ہوں،
ہر دعا کرنے والے کی دعا قبول کرتا ہوں جب بھی وہ دعا کرے، پس وہ میرے احکامات کی تعمیل کریں، اور مجھ پر اعتماد رکھیں، تا کہ وہ رہنمائی پائیں [البقرة : 186]
اللہ تعالی کے بہت ہی خوبصورت نام ہے اور آپ صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم نے بھی فرمایا ہے کہ کہ اللہ تعالی کو اس کے خوبصورت نام سے یاد کیا کرو اور دعا مانگنے کے بھی آداب اور سلیقے ھوتے ہیں ، جب بھی دعا مانگے اس طرح دعا مانگی کہ اللہ تعالی ہمارے سامنے بیٹھا ہماری بات سن رہا ہے اور ہماری دعائیں قبول ضرور کرے گا ،
نماز میں بھی جب تشہد کے بعد ہم لوگ بیٹھتے ہیں تو پہلے اللہ تعالی کی حمد و ثنا بیان کرتے ہیں ہیں اور اللہ تعالی کی تعریف کرتے ہیں اور اس کا شکر ادا کرتے ہیں اور اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف پڑھتے ہیں اور اس کے بعد ہم اللہ تعالی سے دعا مانگتے ہیں۔
جب دعا مانگی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بھی درود شریف بھیجا کریں یہ دعا کی قبولیت کا ایک راستہ ہے جب دعا کے لیے ہاتھ اٹھائیں تو دنیا کو بھول جائیں صرف اللہ کے سامنے حاضر ہو جائیں اور اللہ تعالی سے مانگی پہلے اللہ تعالی کی بڑائی بیان کریں
اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف پڑھیں اور اس کے بعد اللہ تعالی سے اپنی حاجت بیان کریں اور اپنی دعائیں مانگی اور جو کچھ آپ چاہتے ہیں وہ مانگیں اللہ تعالی آپ کی دعاؤں کو قبول کرے گا ۔