دودھ کا اُبل کر گرنا، حضرت علی کا بیان

پاکستان (نیوز اویل)، دودھ کا اُبل کر گرنا، حضرت علی کا بیان
۔
گھریلو کاموں میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہوتی ہیں جن کا اگر انسان خیال رکھنا شروع کر دے تو بہت سے مسئلے جنم نہیں لینے پاتے اور گھر میں امن اور سکون کی فضا قائم رہتی ہے۔

 

 

 

ایک مرتبہ امیرالمومنین امام علی علیہ السلام کے پاس ایک عورت آئی اور آپ کی خدمت میں حاضر ہوکر اپنا مسئلہ بتانے لگی۔ وہ کہنے لگی کہ اے امیر المومنین ہمارے گھر میں جھگڑے بہت ہوتے ہیں اور امن اور

 

 

سکون نہیں قائم ہو پاتا۔ امام علی نے پوچھا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔ اس عورت نے کہا کہ وہ نہیں جانتی کہ اس کے گھر میں ایسا کیوں ہوتا ہے۔

 

 

 

امام علی نے اس سے دریافت کیا کہ جب تم کچھ کھانے کے لئے پکاتی ہو تو کیا وہ رزق نیچے گرتا ہے۔ تو اس عورت نے اس بات کا اقرار کیا کہ جب وہ دودھ ابالتی ہے تو دودھ نیچے گر جاتا ہے۔ امام علی نے اسے بتایا کہ

 

 

 

 

تمہارے گھر میں رزق کی تنگی کی وجہ یہی ہے کہ پکاتے وقت رزق ضائع ہو جاتا ہے۔ خدا کو یہ بات پسند نہیں کہ اس کی نعمتوں کو ضائع کیا جائے۔

 

 

 

امام علی نے عورت کو نصیحت کی کہ خیال رکھو کہ جب بھی کھانا پکاؤ تو وہ نیچے نہ گرے۔ دودھ کو ابال کر پینا چاہیے لیکن اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہیے کہ وہ نیچے نہ گرے۔ اگر رزق نیچے گرتا رہے گا اور ضائع ہوتا رہے گا تو گھر میں تنگی اور لڑائیوں کے علاوہ اور کیا ہوسکتا ہے۔

 

 

 

اس خاتون نے اس دن کے بعد سے خیال رکھنا شروع کر دیا کہ پکاتے وقت رزق ضائع نہ ہو۔ دیکھتے ہی دیکھتے اس کے گھر میں رزق کی کمی ختم ہوگئی اور امن کی فضا قائم ہو گئی۔ روز ہونے والے جھگڑے بھی بند ہوگئے۔

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *