پاکستان (نیوز اویل)، زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا والا محاورہ ایک پاکستانی آفیسر کے حوالے سے بالکل درست ہے کرنل حبیب ظاہر پاکستانی فوج کہ ریٹائرڈ کرنل تھے اور 2017 سے لاپتہ ہیں اور ان کی گمشدگی آج بھی ایک معمہ بنی ہوئی ہے ۔
کرنل حبیب ظاہر نیپال میں لاپتہ ہوئے تھے اور تب وہ نیپال اپریل 2017 میں ایک ملازمت کے انٹرویو کے لیے گیے تھے جو کہ یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ان کو ٹریپ کیا گیا تھا اب تک جو تفصیلات معلوم ہو چکی ہیں ان کے مطابق مارک تھامسن نامی شخص نے ایک ای میل اور ٹیلی فون کال کی تھی جس میں اس شخص نے کہا کہ آپ کو نائب صدر کے عہدے کے لیے منتخب کیا گیا ہے جس کے لیے انٹرویو کے لیے آپ کو نیپال آنا پڑے گا ۔ ان کو چھ اپریل کونیپال کے شہر کھٹمنڈو بلایا گیا ۔ انہوں نے کھٹمنڈو ائیر پورٹ پہنچنے کے بعد اپنے اہلخانہ کو اپنی اور نیپال کے شہر لمبینی کے لیے ہوائی ٹکٹ کی تصاویر واٹس ایپ کی تھی یہ وہ آخری تصویریں تھیں جو کہ کہ کرنل حبیب ظاہر کی موصول ہوئی اس حوالے سے بھی بھی یہ بات سمجھنے سے قاصر ہے کہ ان کی تصویر لی کس نے دیں کیونکہ وہ کوئی سلفی نہیں تھی اور ان کے ساتھ کون سا شخص تھا جو سفر کر رہا تھا جس کے بارے میں آج تک پتہ نہیں چل سکا اور یہ بھی خدشہ ظاہر کیا گیا کہ شاید یہ وہی شخص ہے جس نے ان کو ٹریپ کیا ۔ اور اس کے بعد ان کا موبائل فون آف ہو گیا اور آج تک رابطہ نہیں ہو سکا ۔
ان کی گمشدگی میں انڈین انٹیلی جنس کا ہاتھ نظر آتا ہے کیوں کہ انڈیا اور نیپال کی سرحد ملتی ہے اور بہت زیادہ انڈین انٹیلی جنس سرگرم ہے اس لئے یہی وجہ ہے کہ کیا جاتا ہے کہ اس بات میں انڈیا ملوث ہے کیونکہ ہر طرح کی تحقیقات کرنے کے باوجود ہر طریقے سے ہر کڑی کو جوڑنے کے باوجود پانچ سال ہونے کے باوجود ان کا پتہ نہیں چل سکا اس حوالے سے انڈیا سے کافی بار رابطہ کوشش کی جا چکی ہے لیکن وہاں سے کوئی خاطر خواہ جواب موصول نہیں ہوتا ۔