سب سے عظیم گناہ

پاکستان (نیوز اویل) ، ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ نے ہمارے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے ان کی زندگی کا ایک پہلو اور ان کی ایک ایک سنت ہمارے لئے مشعل راہ ہے ،

 

 

 

ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بار بار والدین کی خدمت کرنے اور ان کی نافرمانی نہ کرنے کا حکم دیا ہے اور والدین کے حقوق پر بہت زور دیا گیا ہے ،

 

 

 

اور والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنے کا حکم دیا گیا اور اس حوالے سے ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ” اور تیرا پروردگار صاف صاف حکم دے چکا ہے تم اس کے سوا اور کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ

 

 

 

احسان کرنا۔ اگر تیری موجودگی میں ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان کے آگے اف تک نہ کہنا ، نہ انہیں ڈانٹ ڈپٹ کرنا بلکہ ان کے ساتھ ادب و احترام سے بات کرنا (سورہ اسراء آیت ٢٣)۔۔۔ اس آیت کریمہ کو غور سے دیکھا جائے

 

 

 

 

تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ اس آیت میں اللہ تعالٰی نے جہاں اپنی عبادت کا حکم دے رہے ہیں وہیں اسی کے ساتھ یہ بھی حکم دے رہے ہیں کہ والدین کے ساتھ حُسن سلوک کریں اور اُن کو اُف تک بھی نہ کہیں اور ان سے بے زاری کا اظہار نہ کریں

 

 

 

اور یہ ہی بد کلامی کریں اور اس کے ساتھ ساتھ اولاد پر فرض ہے کہ وہ اپنے والدین کی عزت و احترام کریں جو کہ ان کے لیے دینی و دنیاوی بہتری کا سبب ہو گا ۔ اور بہت ہی زیادہ خوش نصیب ہیں وہ لوگ جن کے سروں پر ان کے والدین کا سایہ ہے

 

 

 

اور بہت ہی زیادہ سعادت مند ہے وہ اولاد جو ہر حال میں اپنے والدین کے ساتھ حُسن سلوک رکھتی ہے اور اُن کا احترام کرتی ہے ان کی تلخ اور کڑوی باتوں کو بھی برداشت کر جاتی ہے لیکن ان کو بالکل بھی برا محسوس نہیں ہونے دیتی اور ان کی خدمت کرتی ہے اور یہی لوگ ہیں جو کہ دنیا کی کامیابی کے ساتھ ساتھ آخرت کی بھی کامیابی حاصل کر لیتے ہیں ۔

 

 

 

 

اور ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے صحابہ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کیا میں تمہیں سب سے بڑے گناہ کا نہ بتاؤں؟

 

 

 

صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سب سے بڑا گناہ یہ ہے کہ اللہ کے ساتھ شرک کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *