لاہور: کوویڈ 19 کی خراب ہوتی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے ہفتہ اور اتوار (یکم اور 2 مئی) کو لاہور کو مکمل لاک ڈاؤن کے تحت رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
لاک ڈاؤن پابندیاں کورونا وائرس سے متعلق معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) کے تحت چلنے والی صنعت پر لاگو نہیں ہوں گی۔
دوسری جانب ، لاہور سٹی ڈسٹرکٹ انتظامیہ نے عوام الناس پر زور دیا کہ وہ ماسک پہنیں اور معاشرتی فاصلاتی پروٹوکول کو یقینی بنائیں کہ اس بیماری کے انفیکشن کو روکا جاسکے کیونکہ اس شہر میں 14،000 کیسز دیکھنے میں آئے جن میں سے 226 افراد گزشتہ سات دنوں کے دوران جان سے چلے گۓ۔
“یہ ایک مکمل لاک ڈاؤن ہوگا کیونکہ صنعت کے علاوہ پورے خوردہ فروشی اور دیگر شعبے ہفتہ اور اتوار کو بند رہیں گے۔ صرف پٹرول پمپ ، دودھ / سبزی / پھل / گوشت کی دکانیں اور فارمیسیوں کو اس دو روزہ لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ ہے۔ ہم ہفتہ اور اتوار کو بند دن کے طور پر کال کر سکتے ہیں ، “لاہور کے کمیشنر ریٹائرڈ کیپٹن محمد عثمان نے بتایا۔
یہاں تک کہ محلہ کی دکانوں کو ہفتہ اور اتوار کو کھلنے کی اجازت نہیں ہے اور لوگوں کو غیر ضروری طور پر باہر جانے کے بجائے گھر کے اندر رہنا چاہیے۔ ” انہوں نے کہا کہ پوری انٹرسٹی / صوبائی ٹرانسپورٹ بھی معطل رہے گی۔
“مجھے اگلے 10 سے 15 دن میں بہتری نظر نہیں آرہی ہے کیونکہ کوویڈ کی صورتحال انتہائی حد تک پہنچ چکی ہے۔ مجھے خدشہ ہے کہ اگر عوام ہدایت نامے کو نظرانداز کرتے رہے تو آنے والے وقتوں میں یہ اور بھی بڑھ سکتے ہیں۔