پاکستان (نیوز اویل)، کالم نگار مظہر عباس کہتے ہیں کہ عمران خان صاحب بھی کوئی بڑا فیصلہ کر چکے ہیں لیکن فی الحال انہوں نے اعلان نہیں کیا اور پاکستان تحریک انصاف، پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی بھی اب اس وقت آخری سیاسی معرکے کے لیے تیار ہیں اور ہی چند روز میں فائنل فیصلہ ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بات بھی پتہ چل جائے گی کہ وزیر اعظم عمران خان کو گھر بھیج دیا جائے گا یا پھر تمام اپوزیشن تحریک عدم اعتماد کے خواب کو لیے آخری رائونڈ بھی ہار کر الیکشن 2023ء کا انتظار کرے گی ۔ خان صاحب کے پاس ابھی تک کچھ نہ کچھ آپشن موجود ہیں جو وہ فائنل رائونڈ کے دوران استعمال کریں گے، لیکن دوسری طرف پی پی پی، مسلم لیگ ن اور جے یو آئی کے پاس لانگ مارچ اور عدم اعتماد کی تحریک کےبعد کچھ نظر ہی نہیں آتا ہے اور ان کے پاس ناکامی کے بعد بس یہی راستہ ہوگا کہ وہ الیکشن کا انتظار کریں۔
ان کا کالم میں مزید کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے سیاسی نقصانات تو بہت ہونے والے ہیں لیکن وہ اپنی جگہ ، جبکہ کامیابی کی صورت میں الیکشن تین ماہ بعد ہوں گے اور اس کے بعد اندرونی اور بیرونی تناظر بھی مزید بڑھے گا اور یہ اگلی حکومت کے لیے مشکلات میں اضافہ ہی کرے گا۔ اور اگر اگلی بار کوئی اور جماعت جیت جاتی ہے تو اس صورت میں عمران خان واقعی ایک’’خطرناک‘‘ اپوزیشن ہوں گے اور ان سب چیزوں کو سامنے رکھتے ہوئے ہونا تو یہ چاہیے کہ اب بھی ہے کہ حکومت اپنی میعاد پوری کرے۔