پاکستان (نیوز اویل)، حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی خلافت کا ایک واقعہ ہے جس میں ایسا ہوا کہ ایک مرتبہ ایک شخص کا انتقال ہوگیا
اور جب اس کا کفن دفن کر دیا گیا تو دیکھا گیا کہ کفن میں سے کچھ چیز حرکت کر رہی ہے اور سب لوگ بہت زیادہ حیران و پریشان ہوگئے اور جلدی سے کفن ہٹا کر دیکھا گیا تو وہاں پر ایک سانپ تھا جو کہ اس شخص کو ڈس رہا تھا ،
وہاں پر موجود لوگوں نے اس نام کو مارنا چاہا اور اس کو مارنے کے لیے آگے بڑھے تو سانپ بول پڑا اس نے کلمہ پڑھا اور کہا کہ مجھے اللہ تعالی نے بھیجا ہے مجھے اس طرح نہ مارو
جس پر لوگوں نے اس نام سے پوچھا کہ آخر اس شخص کا ایسا کیا گناہ تھا جو اس کو کو اس طرح عذاب دیا جا رہا ہے ، تو سانپ نے کہا کہ اس کو یہ عذاب قیامت تک ملتا رہے گا کیوں کہ جب اذان ہوتی تھی تو یہ نماز کے لیے نہیں جاتا تھا اور جب زکوۃ دینی ہوتی تو یہ زکوٰۃ نہیں دیتا تھا اور علماء کرام کی بات نہیں سنتا تھا ۔
اس لیے ہمیں چاہیے کہ نماز کی پابندی کریں زکوٰۃ دیں اور اور اللہ تعالی سے مغفرت طلب کرتے رہیں اللہ تعالی سے اپنے لیے خیر کی دعا مانگیں اور دوسروں کے لئے بھی خیر کی دعا مانگیں
اور اللہ تعالی سے کثرت سے دعا مانگیں اور اللہ تعالی کا ذکر کیا کریں اور اللہ تعالیٰ سے یہ دعا ضرور مانگا کریں کہ ہمارے ان گناہوں کو معاف فرما دے جو ہمارے دعاؤں کی قبولیت میں رکاوٹ بنتے ہیں ،
اور دعا ہمیشہ حاجزی اور انکساری سے مانگیں اور جو گناہ پہلے ہو چکے ہیں اللہ تعالی سے سچے دل سے ان کی معافی مانگیں کیونکہ اللہ تعالی معاف کرنے والا بہت ہی رحم کرنے والا اور مہربان ہے ۔