شادی کے بعد دلہن کے گھر منتقل ہونا پڑے گا اور جہیز بھی دلہا لائے گا اور آبائی جائیداد۔۔۔۔۔ جانیے دنیا میں موجود ایک مسلم خطے کے بارے میں حیران کن معلومات!

پاکستان (نیوز اویل)، شادی کے بعد دلہن کے گھر منتقل ہونا پڑے گا اور جہیز بھی دلہا لائے گا۔۔۔
جانیے دنیا میں موجود عجیب و غریب خطے کے بارے میں حیران کن معلومات! یقیناً آپ نے ہمیشہ یہ ہی

 

 

 

دیکھا ہے کہ شادی کے بعد خواتین ہی شوہروں کے گھروں میں منتقل ہو جاتی ہیں اور جہیز وہ وہی لاتی ہیں لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا میں ایک مسلم ملک ایسا بھی ہے جس میں رہائش پذیر افراد میں اس

 

 

 

سے الٹ ہوتا ہے , آج ہم آپ کو ان کا تعارف کرواتے ہیں تو چلتے ہیں انڈونیشیا کے ایک خطے جس کا نام مغربی سماٹرا ہے اس کی منانگ برادری میں خواتین ہی زندگی کے تمام معاملات کو کنٹرول کرتی ہیں اس کے ساتھ

 

 

 

 

ساتھ آبائی جائیداد اور کھیت گھر اور پراپرٹی وغیرہ بھی بیٹیوں کو دی جاتی ہے ، اور بچوں کے ناموں کے ساتھ والدہ کا نام لکھا جاتا ہے اور یہاں خواتین اعلیٰ

 

 

 

 

عہدوں پر فائز ہوتی ہیں اس خطے میں اس روایت کا آغاز بارہویں صدی عیسوی میں ہوا اور ایک بادشاہ Maharajo جس کا نام Dirajo تھا اس کا انتقال ہوا تو اس وقت اس کی تین بیویوں سے تین نومولود بیٹے

 

 

 

 

تھے اور اس کے انتقال کے بعد اس کی پہلی بیوی نے بچوں اور ریاست دونوں کو سنبھالا اور اسی کے بعد مادرسری معاشرے کا آغاز ہوا تھا جو اب تک چلتا آ رہا ہے ،

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *