لاہور( این این آئی )شاہی قلعے کی سیر کے لئے آنے والے نوجوان نے حملہ کر کے رنجیت سنگھ کا مجمسہ توڑ دیا ، سکیورٹی پر موجود اہلکار نے مجسمہ توڑنے والے نوجوان کو قابو کر لیا جسے بعد ازاں پولیس کے حوالے کر دیا گیا ،شاہی قلعہ کے سکیورٹی سپروائزر کی درخواست پر تھانہ ٹبی سٹی نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ، نوجوان کی نعرے لگاتے ہوئے رنجیت سنگھ کامجسمہ توڑنے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایک نا معلوم نوجوان شاہی قلعہ میں سیر و تفریح کے لئے داخل ہوا اور وہاں سے جنگلہ پھلانگ کر رنجیت سنگھ کے مجسمے کے پاس پہنچ گیا اور نعرے لگاتے ہوئے مجسمے کو توڑ دیا ۔ اس موقع پر سکیورٹی پر موجود اہلکار نے نوجوان کو دبوچ لیا اور سکیورٹی کے دیگر اہلکار بھی وہاں پہنچ گئے جنہوں نے پولیس ایمر جنسی سروس پر کال کر کے پولیس کو طلب کر لیا جس نے ملزم کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا ۔
بتایا گیا ہے کہ نوجوان مجسمہ پر حملہ آور ہونے کے دوران نعرے بھی لگاتا رہا ۔ تھانہ ٹبی سٹی نے ملزم کے خلاف مختلف دفعات کے مقدمہ درج کر لیا ہے ۔ ملزم کی شناخت محمد رضوان کے نام سے ہوئی ہے جو سکنہ کٹھیالہ شیخاں منڈی بہائو الدین کا رہائشی بتایاگیاہے ۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے رنجیت سنگھ کے مجسمے کو نقصان پہنچانے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ہدایت کی ہے کہ گرفتار ملزم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ مجسمے کو دوبارہ اصل حالت میں بحال کیا جائے گا۔
چیئر پرسن قائمہ کمیٹی داخلہ مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ پولیس نے ملزم کے خلاف فوری کارروائی کی ہے اور اس کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے ، ملزم نے جو اقدام اٹھایا ہے اس پر قانون اپنا راستہ بنائے گا ۔وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں رنجیت سنگھ کے مجسمے کو نقصان پہنچانے والے ملزم کے خلاف فوری کاروائی ہوگی،
پچھلے دنوں سمیع اللہ کے مجسمے کی بھی بے حرمتی کی گئی، یہ بیمار ذہنیت کی علامات ہیں، ایسااقدام پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے، پولیس ایسے ملزموں کے خلاف سخت کاروائی کرے گی۔یادرہے کہ گزشتہ برس بھی لاہور میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کے مجسمے کا بازو توڑ دیا گیا تھا۔ پولیس نے مجسمے کو نقصان پہنچانے والے اس نوجوان کو بھی گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا تھا۔