لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز (مسلم لیگ ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کی تجویز کو مسترد کردیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سمیت پوری دنیا نے پہلے ہی الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کی درخواست کو ٹھکرا دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے اہم قومی فیصلوں پر کسی خاص شخص کے حکم یا مرضی کے مطابق عمل نہیں کیا جاسکتا۔ شہباز نے کہا کہ انتخابی اصلاحات صرف اتفاق رائے سے ہوسکتی ہیں اور کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز نے ماضی میں بھی اتفاق رائے سے ایسا ہی کیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر نے دعوی کیا کہ قومی مصالحتی آرڈیننس (این آر او) کے مطالبہ کے الزامات اس وقت اٹھائے گئے جب اپوزیشن اصلاحات کے لئے مثبت تجاویز پیش کررہی تھی۔
اس سے قبل ، وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹس کے سلسلے میں کہا تھا کہ جمعرات کے این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں تمام جماعتیں رو رہی ہیں اور دھاندلی کا دعوی کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ حال ہی میں ڈسکہ کے ضمنی انتخاب اور مارچ میں سینیٹ انتخابات میں بھی ایسا ہی ہوا تھا۔ حقیقت میں 1970 کے انتخابات کے علاوہ ، ہر انتخاب میں دھاندلی کے دعووں نے انتخابی نتائج کی ساکھ پر شکوک و شبہات پیدا کیے ہیں۔