پاکستان (نیوز اویل)، زوالفقارعلی بھٹو پاکستانی تاریخ کا ایک بہت ہی مشہور نام ہیں جن کو ان کی بہت سی چیزوں کی وجہ سے تاریخ میں یاد کیا جاتا ہے ،
ذوالفقار علی بھٹو نے بہت سی غلطیاں بھی کی اور ان
کی یہی غلطیاں ان کے لئے مشکل بن گئیں ، ذوالفقار علی بھٹو نے اقتدار میں آتے ہی فوج کے بہت سے عہدے داروں کو ہٹا دیا تھا اور ان کا کہنا تھا کہ ان کے پیٹ موٹے ہوگئے ہیں انہوں نے جنرل یحییٰ کو بھی نظر بند کر دیا تھا اور ان کی جگہ پر جنرل گل حسن کو فوجی قیادت سونپ دی تھی ،
لیکن جنرل گل حسن بھی جلد ہی ان کی نظر سے اتر گئے تھے اور اس کے بعد ٹکا خان کو جنرل بنایا گیا ٹِکا خان کی مدت ملازمت ختم ہوئی تو انھوں نے بھٹو کو اگلی قیادت کے لیے نام بھیجے اور بھٹو نے جنرل ضیاء الحق کے نام پر مہر ثبت کردی ،
بھٹو کو جنرل ضیاء الحق کے حوالے سے یہ خوش فہمی رہی کہ جنرل ضیاءالحق کبھی بھی ابھی ان کے کسی بھی معاملے میں دخل اندازی نہیں کریں گے وہ اکثر جنرل ضیاءالحق کے دانتوں کا مذاق اڑاتے تھے
اور ان کے بارے میں ایک کہانی یہ بھی مشہور ہے کہ ایک مرتبہ جنرل ضیاءالحق سگریٹ پی رہے تھے اور بھٹو کمرے میں داخل ہوگئے جنرل ضیاء الحق نے وہ جلتی ہوئی سیگریٹ اسی طرح اپنی جیب میں ڈال دی کہ کہی بھٹو ناراض ہی نہ ہو جائیں ،
اور ذولفقار علی بھٹو کے ذہن میں یہ خوش فہمی بیٹھ گئی کہ جنرل ضیاء الحق جو کہ ان سے اتنا ڈرتے ہیں وہ کیسے بغاوت کر سکتے ہیں ، لیکن آخر کار ان کی یہ غلط فہمی ہی ان کو لے ڈوبی ۔