اسلام آباد: وزیر اعظم نے منگل کو گلگت بلتستان کے لئے ایک تاریخی ملٹی بلین ترقیاتی پیکیج کی منظوری دی .حکومت کی ترجیحات میں خطے کی ترقی کا بھی وعدہ ہے۔
وزیر اعظم ہاؤس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہاں جی بی کی ترقی سے متعلق اجلاس میں وزیر اعظم کی زیر صدارت ترقی پیکیج کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر ، وزیر خزانہ محمد حماد اظہر ، وزیر مواصلات مراد سعید ، وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی امین الحق ، جی بی کے وزیر اعلی خالد خورشید ، پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین اور دیگر نے شرکت کی۔ حکومت نے اس پیکیج کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں کیونکہ آنے والے دنوں میں وزیر اعظم کے جی بی کے دورے کے دوران اس کی نقاب کشائی کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ اس پیکیج میں بنیادی ڈھانچے ، سڑک ، بجلی کے منصوبوں ، ماحولیات کے تحفظ اور سیاحت کے فروغ کا تصور کیا گیا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گلگت بلتستان میں موجود سیاحت کے وسیع امکانات کے استحصال کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے جی بی کے وزیر اعلی کو ہدایت کی کہ وہ سیاحت کے فروغ اور ماحولیات کے تحفظ پر خصوصی توجہ دیں۔
پیکیج کے تحت ، مختلف شعبوں میں منصوبے نہ صرف گلگت بلتستان میں ترقی اور پیشرفت کے ایک نئے باب کا آغاز کریں گے بلکہ اس سے خطے کے مسائل حل کرنے اور روزگار کے بے شمار مواقع پیدا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
وزیر اعظم آفس کے ذرائع نے منگل کو ڈان کو بتایا کہ وزیر اعظم نے سرکاری اداروں اور کمپنیوں ، خاص طور پر قومی خزانے کو مسلسل نقصان پہنچانے والوں کے فرانزک آڈٹ کا حکم دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے ، پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ، سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ اور پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی فورنسک آڈٹ کروانے والی پہلی چار تنظیمیں ہوں گی۔